لڑائی سے پہلے اسلام کی دعوت دینا۔
راوی: محمد بن یحیی بن عدنی مکی , ابن ابی عمر , سفیان بن عیینہ , عبدالملک بن نوفل ابن مساحق , ابن عصام مزنی اپنے والد
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی الْعَدَنِيُّ الْمَکِّيُّ وَيُکْنَی بِأَبِي عَبْدِ اللَّهِ الرَّجُلِ الصَّالِحِ هُوَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ نَوْفَلِ بْنِ مُسَاحِقٍ عَنْ ابْنِ عِصَامٍ الْمُزَنِيِّ عَنْ أَبِيهِ وَکَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا بَعَثَ جَيْشًا أَوْ سَرِيَّةً يَقُولُ لَهُمْ إِذَا رَأَيْتُمْ مَسْجِدًا أَوْ سَمِعْتُمْ مُؤَذِّنًا فَلَا تَقْتُلُوا أَحَدًا هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَهُوَ حَدِيثُ ابْنِ عُيَيْنَةَ
محمد بن یحیی بن عدنی مکی، ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ، عبدالملک بن نوفل ابن مساحق، حضرت ابن عصام مزنی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں اور یہ صحابی رسول ہیں۔ وہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی کسی بڑے یا چھوٹے لشکر کو بھیجتے تو ان سے فرماتے اگر تم لوگ کہیں مسجد دیکھ لو، یا اذان کی آواز سن لو تو وہاں کسی کو قتل نہ کرو۔ یہ حدیث حسن غریب ہے اور ابن عیینہ سے منقول ہے۔
Sayyidina Ibn Isam Muzani (RA) who had the honour of being a sahabi, narrated When Allah’s Messenger (SAW) sent an army anywhere, or a detachment, he would say to them, If you see a mosque or hear a mu’azzin then do not kill anyone.
[Abu Dawud 2635, Ahmed 15714]