پتھروں سے استنجا کرنا
راوی: ہناد , ابومعاویہ , اعمش , ابراہیم , عبدالرحمن بن یزید
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ قِيلَ لِسَلْمَانَ قَدْ عَلَّمَکُمْ نَبِيُّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلَّ شَيْئٍ حَتَّی الْخِرَائَةَ فَقَالَ سَلْمَانُ أَجَلْ نَهَانَا أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ وَأَنْ نَسْتَنْجِيَ بِالْيَمِينِ أَوْ أَنْ يَسْتَنْجِيَ أَحَدُنَا بِأَقَلَّ مِنْ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِرَجِيعٍ أَوْ بِعَظْمٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَخُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ وَجَابِرٍ وَخَلَّادِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَحَدِيثُ سَلْمَانَ فِي هَذَا الْبَابِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ قَوْلُ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ رَأَوْا أَنَّ الِاسْتِنْجَائَ بِالْحِجَارَةِ يُجْزِئُ وَإِنْ لَمْ يَسْتَنْجِ بِالْمَائِ إِذَا أَنْقَی أَثَرَ الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ وَبِهِ يَقُولُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَکِ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ
ہناد، ابومعاویہ، اعمش، ابراہیم، عبدالرحمن بن یزید کہتے ہیں کہ سلمان فارسی سے کہا گیا تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمہیں ہر بات سکھائی یہاں تک کہ قضائے حاجت کا طریقہ بھی بتایا سلمان نے کہا ہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں قضائے حاجت کے وقت قبلہ رخ ہونے سے منع کیا داہنے ہاتھ سے استنجاء کرنے تین ڈھیلوں سے کم کے ساتھ استنجاء کرنے اور گوبر اور ہڈی سے استنجاء کرنے سے بھی منع فرمایا اس باب میں عائشہ خزیمہ بن ثابت جابر اور خلاد بن سائب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی احادیث مروی ہیں خلاد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں امام ابوعیسٰی فرماتے ہیں کہ سلمان کی حدیث حسن صحیح ہے اکثر اہل علم اور صحابہ کا یہی قول ہے کہ اگر پیشاب یا پاخانہ کا اثر پانی کے بغیر ختم ہو جائے تو پتھروں سے ہی استنجاء کافی ہے ثوری ابن مبارک امام شافعی احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے۔
Abdur Rahman ibn Yazid (May Allah be pleased with him) said that Salman (May Allah be pleased with him) was told, "Indeed, your Prophet teaches you every thing, so much so that even how to relieve yourself. Salman (May Allah be pleased with him) said. "Yes! He forbade us to face the qiblah when passing stool or urine, or to cleanse ourselves with the right hand, or to use dung or bones to cleanse.”