اللہ تعالیٰ نا فرمانی کی صورت میں نذر مانناصحیح نہیں ۔
راوی: حسن بن علی خلال , عبداللہ بن نمیر , عبیداللہ بن عمر , طلحہ بن عبدالملک ایلی , قاسم بن محمد , حسن بن علی خلال , عبداللہ بن نمیر سے وہ عبیداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ الْأَيْلِيِّ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَاهُ يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَهُوَ قَوْلُ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَبِهِ يَقُولُ مَالِکٌ وَالشَّافِعِيُّ قَالُوا لَا يَعْصِي اللَّهَ وَلَيْسَ فِيهِ کَفَّارَةُ يَمِينٍ إِذَا کَانَ النَّذْرُ فِي مَعْصِيَةٍ
حسن بن علی خلال، عبداللہ بن نمیر، عبیداللہ بن عمر، طلحہ بن عبدالملک ایلی، قاسم بن محمد، حسن بن علی خلال، عبداللہ بن نمیر سے وہ عبیداللہ بن عمر سے وہ طلحہ بن عبدالملک ایلی سے وہ قاسم بن محمد سے وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے مثل حدیث نقل کرتے ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ یحیی بن ابوکثیر نے اسے قاسم بن محمد سے روایت کیا ہے۔ بعض صحابہ کرام اور دیگر اہل علم کا یہی قول ہے۔ امام مالک اور امام شافعی بھی یہی کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی نہ کرے۔ لیکن اگر کوئی نافرمانی کی نذر مانتا ہے تو اس پر کفارہ لازم نہیں آتا۔