فرع اور عتیرہ۔
راوی: محمود بن غیلان , عبدالرزاق , معمر , زہری , ابن مسیب , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا فَرَعَ وَلَا عَتِيرَةَ وَالْفَرَعُ أَوَّلُ النِّتَاجِ کَانَ يُنْتَجُ لَهُمْ فَيَذْبَحُونَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ نُبَيْشَةَ وَمِخْنَفِ بْنِ سُلَيْمٍ وَأَبِي الْعُشَرَائِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَتِيرَةُ ذَبِيحَةٌ کَانُوا يَذْبَحُونَهَا فِي رَجَبٍ يُعَظِّمُونَ شَهْرَ رَجَبٍ لِأَنَّهُ أَوَّلُ شَهْرٍ مِنْ أَشْهُرِ الْحُرُمِ وَأَشْهُرِ الْحُرُمِ رَجَبٌ وَذُو الْقَعْدَةِ وَذُو الْحِجَّةِ وَالْمُحَرَّمُ وَأَشْهُرُ الْحَجِّ شَوَّالٌ وَذُو الْقَعْدَةِ وَعَشْرٌ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ کَذَلِکَ رُوِيَ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ
محمود بن غیلان، عبدالرزاق، معمر، زہری، ابن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسلام میں فرع ہے اور نہ عتیرہ۔ فرع۔ جانور کے پہلے بچے کو کہتے ہیں جسے کافر اپنے بتوں کے لئے ذبح کیا کرتے تھے اس باب میں نبیشہ اور محنف بن سلیم سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ عتیرہ وہ جانور جسے رجب کے مہینے میں اس کی تعظیم کے لئے ذبح کیا جاتا تھا کیونکہ یہ حرمت والے مہینوں میں سب سے پہلا مہینہ ہے۔ حرمت والے مہینے، رجب، ذیقعدہ، ذی الحجہ اور محرم ہیں۔ حج کے مہینے شوال، ذیقعدہ اور ذوالحجہ کے دس دن ہیں۔ بعض صحابہ کرام اور دیگر حضرات حج کے مہینوں میں اسی طرح مروی ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “There is no fara’ and no atirah.” Fara’ is the first-born of an animal. The infidels used to make an offering of it to their idols.
[Bukhari 5473, Muslim 1976]