ایک بکری ایک گھر کے لئے کافی ہے ۔
راوی: احمد بن منیع , ہشیم , حجاج , جبلہ بن سحیم , ابن عمر , اضحیہ , جبلہ بن سحیم
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ عَنْ جَبَلَةَ بْنِ سُحَيْمٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ عَنْ الْأُضْحِيَّةِ أَوَاجِبَةٌ هِيَ فَقَالَ ضَحَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْمُسْلِمُونَ فَأَعَادَهَا عَلَيْهِ فَقَالَ أَتَعْقِلُ ضَحَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْمُسْلِمُونَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ الْأُضْحِيَّةَ لَيْسَتْ بِوَاجِبَةٍ وَلَکِنَّهَا سُنَّةٌ مِنْ سُنَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْتَحَبُّ أَنْ يُعْمَلَ بِهَا وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَابْنِ الْمُبَارَکِ
احمد بن منیع، ہشیم، حجاج، جبلہ بن سحیم، ابن عمر، اضحیہ، جبلہ بن سحیم سے روایت ہے کہ ایک شخص نے ابن عمیر سے قربانی کے متعلق پوچھا کہ کیا یہ واجب ہے انہوں نے فرمایا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں نے قربانی کی۔ اس نے دوبارہ پوچھا کہ کیا یہ واجب ہے؟ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا تم سمجھتے نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں نے قربانی کی۔ یہ حدیث حدیث حسن ہے اور اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ قربانی واجب نہیں بلکہ سنت ہے اس پر عمل کرنا مستحب ہے۔ سفیان ثوری اور ابن مبارک کا یہی قول ہے۔
Jabalah ibn Suhaym reported that a man asked Sayyidina lbn Umar(RA) about sacrifice, Is it wajib? He said, “Allahs Messenger (SAW) and the Muslims did make a sacrifice. But, he repeated his question and he said, Do you not understand? AlIahs Messenger and the Muslims did make a sacrifice.
[Ibn e Majah 3124]