کتوں کو ہلاک کرنا
راوی: عبید بن اسباط بن محمد قرشی , اعمش , اسماعیل بن مسلم , حسن , عبداللہ بن مغفل
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ أَسْبَاطِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ إِنِّي لَمِمَّنْ يَرْفَعُ أَغْصَانَ الشَّجَرَةِ عَنْ وَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَخْطُبُ فَقَالَ لَوْلَا أَنَّ الْکِلَابَ أُمَّةٌ مِنْ الْأُمَمِ لَأَمَرْتُ بِقَتْلِهَا فَاقْتُلُوا مِنْهَا کُلَّ أَسْوَدَ بَهِيمٍ وَمَا مِنْ أَهْلِ بَيْتٍ يَرْتَبِطُونَ کَلْبًا إِلَّا نَقَصَ مِنْ عَمَلِهِمْ کُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطٌ إِلَّا کَلْبَ صَيْدٍ أَوْ کَلْبَ حَرْثٍ أَوْ کَلْبَ غَنَمٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عبید بن اسباط بن محمد قرشی، اعمش، اسماعیل بن مسلم، حسن، حضرت عبداللہ بن مغفل سے روایت ہے کہ میں ان لوگوں میں سے تھا جنہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خطبہ دیتے وقت آپ کے چہرے سے درخت کی ٹہنیاں اٹھا رکھی تھیں۔ آپ نے فرمایا اگر کتے اللہ کی مخلوق میں سے ایک مخلوق نہ ہوتے تو انہیں ہلاک کرنے کا حکم دے دیتا۔ لہذا تم کالے سیاہ کتے کو قتل کر دو۔ کوئی گھر والے ایسے نہیں کہ وہ کتاباندھ کر رکھیں اور ان کے اجر میں سے روزانہ ایک قیراط کم نہ ہوتا۔ لیکن کھیتی اور جانوروں کی حفاظت یا شکاری کی اجازت ہے۔ یہ حدیث حسن ہے اور کئی سندوں سے حسن سے ہی منقول ہے وہ عبداللہ بن مغفل سے اور وہ نبی اکرم سے نقل کرتے ہیں۔
Sayyidina Abdullah ibn Mughaffal narrated: I was one of those who had raised the branches of the tree away from the face of Allah’s Messenger while he was delivering a sermon. He said, “Were the dogs not one of the creatures (of Allah), I would have commanded that they should be eliminated. So kill all the black dogs among them. And, there are no people in a house who have a dog except a hunting dog, a farm dog or a sheep dog but a qirat of their good deeds are deducted every day.”
[Ahmed 16788]