تیر لگے شکار کا غائب ہوجانا
راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد , شعبہ , ابوبشر , سعید بن جبیر , عدی بن حاتم
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ قَال سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرْمِي الصَّيْدَ فَأَجِدُ فِيهِ مِنْ الْغَدِ سَهْمِي قَالَ إِذَا عَلِمْتَ أَنَّ سَهْمَکَ قَتَلَهُ وَلَمْ تَرَ فِيهِ أَثَرَ سَبُعٍ فَکُلْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ وَرَوَی شُعْبَةُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ وَعَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ مِثْلَهُ وَکِلَا الْحَدِيثَيْنِ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ
محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، ابوبشر، سعید بن جبیر، حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں شکار پر تیر پھینکتا ہوں لیکن شکار دوسرے دن ملتا ہے اور اس میں میرا تیر پیوست ہوتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تمہیں یقین ہو کہ وہ تمہارے تیر ہی سے ہلاک ہوا ہے کسی درندے نے اسے ہلاک نہیں کیا تو تم اسے کھا سکتے ہو۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ شعبہ یہی حدیث ابوبشیر اور عبدالمالک بن میشرہ سے وہ سعید بن جبیر سے اور وہ عدی بن حاتم سے نقل کرتے ہیں۔ یہ دونوں حدیثیں صحیح ہیں۔ اس باب میں ابوثعلبہ خشنی سے بھی حدیث منقول ہے۔
Sayyidina Adi ibn Hatim reportd that he submitted, “0 Messenger of Allah, I shoot the arrow but I find the game the next day with my arrow pierced into it.’ He said, ‘If you know that your arrow had killed it and you do not see signs of a beast having killed it then eatit.’
[Nisai 4311]