کتے کے شکار میں سے کیا کھانا جائز ہے اور کیا ناجائز
راوی: احمد بن منیع , یزید بن ہارون , حجاج , مکحول , ابوثعلبہ , ولید بن ابومالک , عائذ بن عبداللہ , ابوثعلبہ , خشنی
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ ح وَالْحَجَّاجُ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ أَبِي مَالِکٍ عَنْ عَائِذِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيَّ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا أَهْلُ صَيْدٍ قَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ وَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ فَأَمْسَکَ عَلَيْکَ فَکُلْ قُلْتُ وَإِنْ قَتَلَ قَالَ وَإِنْ قَتَلَ قُلْتُ إِنَّا أَهْلُ رَمْيٍ قَالَ مَا رَدَّتْ عَلَيْکَ قَوْسُکَ فَکُلْ قَالَ قُلْتُ إِنَّا أَهْلُ سَفَرٍ نَمُرُّ بِالْيَهُودِ وَالنَّصَارَی وَالْمَجُوسِ فَلَا نَجِدُ غَيْرَ آنِيَتِهِمْ قَالَ فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا غَيْرَهَا فَاغْسِلُوهَا بِالْمَائِ ثُمَّ کُلُوا فِيهَا وَاشْرَبُوا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَعَائِذُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ هُوَ أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيُّ وَاسْمُ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ جُرْثُومٌ وَيُقَالُ جُرْثُمُ بْنُ نَاشِبٍ وَيُقَالُ ابْنُ قَيْسٍ
احمد بن منیع، یزید بن ہارون، حجاج، مکحول، ابوثعلبہ، ولید بن ابومالک، حضرت عائذ بن عبد اللہ، ابوثعلبہ، خشنی سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ہم شکاری لوگ ہیں۔ فرمایا اگر تم نے اپنا کتابھیجتے وقت بِسْمِ اللَّهِ پڑھی اور کتے نے پکڑ لیا تو تم اسے کھا سکتے ہو۔ میں نے عرض کیا اگر وہ اسے قتل کردے تو؟ فرمایا تب بھی کھاسکتے ہو۔ میں نے عرض کیا ہم تیرانداز لوگ ہیں۔ فرمایا جو چیز تمہارے تیر سے مرجائے وہ کھا سکتے ہو۔ پھر میں نے عرض کیا ہم سفر بھی زیادہ کرتے ہیں اور ہم یہودونصاری اور مجوسیوں کے پاس سے گزرتے ہیں ان کے برتنوں کے علاوہ ہمیں کوئی برتن نہیں ملتا۔ فرمایا اگر ان کے علاوہ اور برتن نہ ہوں تو انہیں پانی سے دھوکر ان میں کھاؤ اور پیو۔ اس باپ میں حضرت عدی بن حاتم سے بھی حدیث منقول ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ عائذاللہ، ابوادریس خولانی ہیں۔
Aa’izullah ibn Abdullah reported that he heard Abu Tha’labah Khushari say: I said, OH Messenger of Allah we are hunters.” He said, “When you send your dog and recite the name of Allah and it catches the game, then eat it,” I asked, “If it kills it?” He said, “Even if it kills it.” I said, “We are shooters of arrow.” He said, “What your arrow fetches for you, eat.” I asked, “We are given to travelling and come across the Jews, the Christians and the Maj’usis (Magians) and we do nDt find anything but their vessels.” He said, “If you do not find anything but that then wash them with water and eat and drink out of them.”
[Bukhari 5488, Muslim 1930]