جو شخص کسی کو ہیجڑا کہ کر پکاریاس کی سزا
راوی: محمد بن رافع , ابن ابوفدیک , ابراہیم بن اسماعیل بن ابوحبیبہ , داؤد بن حصین , عکرمہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي حَبِيبَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ يَا يَهُودِيُّ فَاضْرِبُوهُ عِشْرِينَ وَإِذَا قَالَ يَا مُخَنَّثُ فَاضْرِبُوهُ عِشْرِينَ وَمَنْ وَقَعَ عَلَی ذَاتِ مَحْرَمٍ فَاقْتُلُوهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ رَوَاهُ الْبَرَائُ بْنُ عَازِبٍ وَقُرَّةُ بْنُ إِيَاسٍ الْمُزَنِيُّ أَنَّ رَجُلًا تَزَوَّجَ امْرَأَةَ أَبِيهِ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِهِ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَصْحَابِنَا قَالُوا مَنْ أَتَی ذَاتَ مَحْرَمٍ وَهُوَ يَعْلَمُ فَعَلَيْهِ الْقَتْلُ و قَالَ أَحْمَدُ مَنْ تَزَوَّجَ أُمَّهُ قُتِلَ و قَالَ إِسْحَقُ مَنْ وَقَعَ عَلَی ذَاتِ مَحْرَمٍ قُتِلَ
محمد بن رافع، ابن ابوفدیک، ابراہیم بن اسماعیل بن ابوحبیبہ، داؤد بن حصین، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی شخص کسی دوسرے کو اے یہودی کہہ کر پکارے تو اسے بیس درے مارو اور جب کوئی اے ہیجڑے کہہ کر پکارے تو اسے بھی بیس درے مارو اور جو شخص کسی محرم عورت سے زنا کرے تو اسے قتل کردو۔ اس حدیث کو ہم صرف ابراہیم بن اسماعیل کی سند سے جانتے ہیں اور ابراہیم بن اسماعیل کو حدیث میں ضعیف کہا گیا ہے براء بن عازب، قرہ بن ایاس مزنی سے نقل کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے اپنے باپ کی بیوی سے نکاح کیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے قتل کا حکم دیا۔ یہ حدیث کئی سندوں سے منقول ہے۔ ہمارے اصحاب کا اسی پر عمل ہے وہ فرماتے ہیں کہ جو شخص جانتے ہوئے کسی محرم عورت سے جماع کرے تو اسے قتل کر دیا جائے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated; The Prophet (SAW) said, “If anyone calls another person, 0 Jew’ then give him twenty stripes. If he calls the other, ‘O mukhannath’ then give him twenty st’ipes, And if anyone commits adultery with a mahram woman then kill him.”
[Ibn e Majah 2568]