جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 1500

مرتد کی سزا

راوی: احمد بن عبدہ , عبدالوہاب , ایوب , عکرمہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عِکْرِمَةَ أَنَّ عَلِيًّا حَرَّقَ قَوْمًا ارْتَدُّوا عَنْ الْإِسْلَامِ فَبَلَغَ ذَلِکَ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ لَوْ کُنْتُ أَنَا لَقَتَلْتُهُمْ لِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ بَدَّلَ دِينَهُ فَاقْتُلُوهُ وَلَمْ أَکُنْ لِأُحَرِّقَهُمْ لِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُعَذِّبُوا بِعَذَابِ اللَّهِ فَبَلَغَ ذَلِکَ عَلِيًّا فَقَالَ صَدَقَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ حَسَنٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي الْمُرْتَدِّ وَاخْتَلَفُوا فِي الْمَرْأَةِ إِذَا ارْتَدَّتْ عَنْ الْإِسْلَامِ فَقَالَتْ طَائِفَةٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ تُقْتَلُ وَهُوَ قَوْلُ الْأَوْزَاعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَقَالَتْ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ تُحْبَسُ وَلَا تُقْتَلُ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَغَيْرِهِ مِنْ أَهْلِ الْکُوفَةِ

احمد بن عبدہ، عبدالوہاب، ایوب، حضرت عکرمہ سے روایت ہے کہ حضرت علی نے ایک جماعت کو اسلام سے پھر چکی تھی جلا دیا یہ خبر حضرت ابن عباس کو پہنچی تو فرمایا کہ اگر ان کی جگہ میں ہوتا تو میں انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد کے مطابق قتل کر دیتا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو اپنا دین تبدیل کرے اسے قتل کر دو۔ پس میں انہیں نہ جلاتا اس لئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اللہ کے خاص عذاب کی طرح عذاب نہ دو۔ جب یہ خبر حضرت علی کو پہنچی تو انہوں نے فرمایا کہ ابن عباس نے سچ کہا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ مرتد کو قتل کیا جائے لیکن اگر کوئی عورت مرتد ہو جائے تو اس میں اہل علم کا اختلاف ہے اوزاعی، احمد، اسحاق اور علماء کی ایک جماعت کہتی ہے کہ اسے بھی قتل کیا جائے سفیان ثوری اور اہل کوفہ اور علماء کی ایک جماعت کے نزدیک عورت کو قید کیا جائے قتل نہ کیا جائے۔

Sayyidina Ikrimah (RA) reported that Sayyidina Ali sentenced those who had apostatised from Islam to be burnt down. When Sayyidina Ibn Abbas (RA) learnt of it, he said, “If I was there then I would have had them killed because Allah’s Messenger (SAW) had said, “He who changes his religion should be killed, I would not burn him because Allah’s Messenger (SAW) had said, ‘ Do not punish with Allah’s punishment.” When Sayyidina Ali learnt of it, he said, “Ibn Abbas (RA), has spoken the truth.”

[Bukhari 3017]

یہ حدیث شیئر کریں