لواطت کی سزا
راوی: محمد بن عمر , عبدالعزیز بن محمد بن عمرو بن عمر , عکرمہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو السَّوَّاقُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ وَجَدْتُمُوهُ يَعْمَلُ عَمَلَ قَوْمِ لُوطٍ فَاقْتُلُوا الْفَاعِلَ وَالْمَفْعُولَ بِهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَإِنَّمَا يُعْرَفُ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَرَوَی مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو فَقَالَ مَلْعُونٌ مَنْ عَمِلَ عَمَلَ قَوْمِ لُوطٍ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ الْقَتْلَ وَذَکَرَ فِيهِ مَلْعُونٌ مَنْ أَتَی بَهِيمَةً وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اقْتُلُوا الْفَاعِلَ وَالْمَفْعُولَ بِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ فِي إِسْنَادِهِ مَقَالٌ وَلَا نَعْرِفُ أَحَدًا رَوَاهُ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ غَيْرَ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ الْعُمَرِيِّ وَعَاصِمُ بْنُ عُمَرَ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي حَدِّ اللُّوطِيِّ فَرَأَی بَعْضُهُمْ أَنَّ عَلَيْهِ الرَّجْمَ أَحْصَنَ أَوْ لَمْ يُحْصِنْ وَهَذَا قَوْلُ مَالِکٍ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ فُقَهَائِ التَّابِعِينَ مِنْهُمْ الْحَسَنُ الْبَصْرِيُّ وَإِبْرَاهِيمُ النَّخَعِيُّ وَعَطَائُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ وَغَيْرُهُمْ قَالُوا حَدُّ اللُّوطِيِّ حَدُّ الزَّانِي وَهُوَ قَوْلُ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْکُوفَةِ
محمد بن عمر، عبدالعزیز بن محمد بن عمرو بن عمر، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کو قوم لوط جیسا عمل کرتے پاؤ تو فاعل اور مفعول دونوں کو قتل کردو اس باب میں حضرت جابر اور ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی احادیث منقول ہیں اس حدیث کو ہم ابن عباس کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ محمد بن اسحاق نے اس حدیث کو عمرو بن ابی عمر سے روایت کیا ہے اور فرمایا قوم لوط کا سا عمل کرنے والا ملعون ہے قتل کا ذکر نہیں کیا اور یہ بھی مذکور ہے کہ چوپائے سے بدفعلی کرنے والابھی ملعون ہے۔ عاصم بن عمرو بن سہیل بن ابی صالح سے وہ اپنے والد سے اور وہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا فاعل اور مفعول دونوں کو قتل کردو۔ اس حدیث کی سند میں کلام ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ اس حدیث کو عاصم کے علاوہ کسی اور نے بھی سہیل بن ابی صالح سے روایت کیا ہو عاصم بن عمر حفظ کے اعتبار سے حدیث میں ضعیف ہیں لوطی عمل کرنے والے کی سزا کے بارے میں اہل علم کا اختلاف ہے۔ بعض اہل علم کہتے ہیں کہ اسے سنگسار کیا جائے خواہ وہ شادی شدہ یا غیر شادی شدہ۔ امام مالک، شافعی، احمد، اسحاق کا بھی یہی قول ہے بعض علماء وفقہاء تابعین، حسن بصری، ابراہیم نخعی اور عطاء بن ابی رباح کہتے ہیں کہ لواطت کرنے والے پر اسی طرح حد جاری کی جائے جس طرح زانی پر حد جاری کی جاتی ہے۔ سفیان ثوری اور اہل کوفہ کا بھی یہی قول ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that Allah’s Messenger ‘ said, “If you see anyone do the deed of the people of Lut Is then kill the doer and one with whom it is done.”
[Abu Dawud 4462]