پھلوں اور کھجور کے خوشوں کی چوری پر ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا
راوی: قتیبہ , ابن لہیعہ , عیاش بن عباس , شمیم , جنادہِ بسر بن ارطاة
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عَيَّاشِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ شُيَيْمِ بْنِ بَيْتَانَ عَنْ جُنَادَةَ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ عَنْ بُسْرِ بْنِ أَرْطَاةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُقْطَعُ الْأَيْدِي فِي الْغَزْوِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رَوَی غَيْرُ ابْنِ لَهِيعَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ هَذَا وَيُقَالُ بُسْرُ بْنُ أَبِي أَرْطَاةَ أَيْضًا وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْهُمْ الْأَوْزَاعِيُّ لَا يَرَوْنَ أَنْ يُقَامَ الْحَدُّ فِي الْغَزْوِ بِحَضْرَةِ الْعَدُوِّ مَخَافَةَ أَنْ يَلْحَقَ مَنْ يُقَامُ عَلَيْهِ الْحَدُّ بِالْعَدُوِّ فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ مِنْ أَرْضِ الْحَرْبِ وَرَجَعَ إِلَی دَارِ الْإِسْلَامِ أَقَامَ الْحَدَّ عَلَی مَنْ أَصَابَهُ کَذَلِکَ قَالَ الْأَوْزَاعِيُّ
قتیبہ، ابن لہیعہ، عیاش بن عباس، شمیم، جنادہِ حضرت بسر بن ارطاة سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ جنگ کے دوران ہاتھ نہ کاٹے جائیں۔ (یعنی چوری کرنے پر) ۔ یہ حدیث غریب ہے اس حدیث کو ابن لہیعہ کے علاوہ اور راوی بھی اسی سند سے نقل کرتے ہیں لیکن وہ بشر بن ارطاة کہتے ہیں۔ بعض اہل علم اور امام اوزاعی کا اسی پر عمل ہے وہ کہتے ہیں کہ دشمن سے مقابلے کے وقت حدود قائم نہ کی جائیں تاکہ ایسا نہ ہو کہ وہ دشمن کے ساتھ جاملے۔ البتہ جب امام دارالحرب سے دارالسلام میں واپس آئے تو اسی وقت مجرم پر حد قائم کرے۔
Sayyidina Busr ibn Artah (RA) said that he heard the prophet (SAW) say. “Hands are not cut off during a battle (even if one steals).”
[Abu Dawud 4408]