فجر کی نماز روشنی میں پڑھنا
راوی: ہناد , عبدہ , محمد بن اسحاق , عاصم بن عمر بن قتادہ , محمود بن لبید , رافع بن خدیج
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ هُوَ ابْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِيدٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَسْفِرُوا بِالْفَجْرِ فَإِنَّهُ أَعْظَمُ لِلْأَجْرِ قَالَ وَقَدْ رَوَی شُعْبَةُ وَالثَّوْرِيُّ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ قَالَ وَرَوَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ أَيْضًا عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ وَجَابِرٍ وَبِلَالٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَأَی غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ الْإِسْفَارَ بِصَلَاةِ الْفَجْرِ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ و قَالَ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ مَعْنَی الْإِسْفَارِ أَنْ يَضِحَ الْفَجْرُ فَلَا يُشَکَّ فِيهِ وَلَمْ يَرَوْا أَنَّ مَعْنَی الْإِسْفَارِ تَأْخِيرُ الصَّلَاةِ
ہناد، عبدہ، محمد بن اسحاق، عاصم بن عمر بن قتادہ، محمود بن لبید، رافع بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ فجر کی نماز روشنی میں پڑھو کیونکہ اس میں زیادہ ثواب ہے اس باب میں ابوبرزہ جابر بلال سے بھی روایات مذکور ہیں اور روایت کیا ہے اس حدیث کو شعبہ اور ثوری نے محمد بن اسحاق اور محمد بن عجلان نے بھی اس حدیث کو عاصم بن عمر بن قتادہ سے روایت کیا ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں رافع خدیج کی حدیث حسن صحیح ہے اکثر اہل علم صحابہ و تابعین میں سے کہتے ہیں کہ فجر کی نماز روشنی میں پڑھی جائے اور یہی قول ہے سفیان ثوری کا امام شافعی اور امام احمد فرماتے ہیں کہ اسفار کا معنی یہ ہے کہ فجر واضح ہو جائے اور اس میں شک نہ رہے اس میں اسفار کے معنی یہ نہیں ہے کہ دیر سے نماز پڑھی جائے۔
Sayyidina Rafi (RA) ibn Khadij said that he heard Allah's Messenger (SAW) say, "Offer the Fajr Salah in good light. There is more reward in that."