فجر کی نماز اندھیرے میں پڑھنے کے بارے میں
راوی: قتیبہ , مالک بن انس , انصاری , معن , مالک , یحیی بن سعید , عمرہ , عائشہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ قَالَ و حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُصَلِّي الصُّبْحَ فَيَنْصَرِفُ النِّسَائُ قَالَ الْأَنْصَارِيُّ فَيَمُرُّ النِّسَائُ مُتَلَفِّفَاتٍ بِمُرُوطِهِنَّ مَا يُعْرَفْنَ مِنْ الْغَلَسِ و قَالَ قُتَيْبَةُ مُتَلَفِّعَاتٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَأَنَسٍ وَقَيْلَةَ بِنْتِ مَخْرَمَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَاهُ الزُّهْرِيُّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ نَحْوَهُ وَهُوَ الَّذِي اخْتَارَهُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَمَنْ بَعْدَهُمْ مِنْ التَّابِعِينَ وَبِهِ يَقُولُ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ يَسْتَحِبُّونَ التَّغْلِيسَ بِصَلَاةِ الْفَجْرِ
قتیبہ، مالک بن انس، انصاری، معن، مالک، یحیی بن سعید، عمرہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب فجر کی نماز پڑھ لیتے تو عورتیں واپس آتیں عورتیں اپنی چادروں میں لپٹی ہوئی گزرتی تھیں اور اندھیرے کی وجہ سے پہچانی نہیں جاتی تھیں قتیبہ نے کہا ہے (مُتَلَفِّفَاتٍ) کی جگہ ( مُتَلَفِّعَاتٍ) اس باب میں حضرت عمر انس اور قیلہ بنت مخرمہ سے بھی روایات مذکور ہیں امام ابوعیسٰی فرماتے ہیں حدیث عائشہ حسن صحیح ہے اور اس کو کئی صحابہ نے اختیار کیا ہے جن میں ابوبکر عمر اور تابعین میں سے اہل علم شامل ہیں اور یہی قول ہے امام شافعی اور احمد اور اسحاق کو وہ کہتے ہیں کہ فجر کی نماز تاریکی میں پڑھنا مستحب ہے۔
Sayyidah Aishah (RA) narrated that when Allah's Messenger (SAW) would .finish the Fajr Salah, the women would return." Ansari added, "And they would pass wrapped in 'cloaks unrecognized because of the darkness.