قسامت کے بارے میں
راوی: حسن بن علی , یزید بن ہارون , یحیی بن سعید , بشیر بن یسار , سہل بن ابی حثمہ , رافع بن خدیج بشیر بن یسار
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ وَرَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ نَحْوَ هَذَا الْحَدِيثِ بِمَعْنَاهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي الْقَسَامَةِ وَقَدْ رَأَی بَعْضُ فُقَهَائِ الْمَدِينَةِ الْقَوَدَ بِالْقَسَامَةِ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَهْلِ الْکُوفَةِ وَغَيْرِهِمْ إِنَّ الْقَسَامَةَ لَا تُوجِبُ الْقَوَدَ وَإِنَّمَا تُوجِبُ الدِّيَةَ
حسن بن علی، یزید بن ہارون، یحیی بن سعید، بشیر بن یسار، سہل بن ابی حثمہ، رافع بن خدیج بشیر بن یسار سے انہوں نے سہل بن ابوحثمہ اور رافع بن خدیج سے اسی حدیث کی مانند۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے قسامت کے بارے میں اہل علم کا اسی پر عمل ہے بعض فقہائے مدینہ کے خیال میں قسامت سے قصاص آتا ہے بعض اہل کوفہ اور دیگر علماء فرماتے ہیں کہ قسامت سے قصاص واجب نہیں ہوتا صرف دیت واجب ہوتی ہے۔