جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ دیت کا بیان ۔ حدیث 1440

مقتول کے ولی کو اختیار ہے چاہے تو قصاص لے ورنہ معاف کردے

راوی: محمود بن غیلان , یحیی بن ابی کثیر , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ وَيَحْيَی بْنُ مُوسَی قَالَا حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَی رَسُولِهِ مَکَّةَ قَامَ فِي النَّاسِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ وَمَنْ قُتِلَ لَهُ قَتِيلٌ فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ إِمَّا أَنْ يَعْفُوَ وَإِمَّا أَنْ يَقْتُلَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ وَأَنَسٍ وَأَبِي شُرَيْحٍ خُوَيْلِدِ بْنِ عَمْرٍو

محمود بن غیلان، یحیی بن ابی کثیر، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ اللہ نے جب اپنے رسول کو مکہ پر فتح مکہ پر عطا فرمائی تو آپ لوگوں کے درمیان کھڑے ہوئے اور اللہ کی حمد وثناء کے بعد فرمایا جس کا کوئی رشتہ دار قتل ہو جائے وہ معاف کرنے یا قتل کرنے میں جس کو بہتر سمجھے اختیار کرے اس باب میں حضرت وائل بن حجر، انس، ابوشریح، اور خویلد بن عمر سے بھی احادیث منقول ہیں۔

Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that when Allah gave victory to His Messenger (SAW) over Makkah, he stood among the people, praised Allah and glorified Him, and said thereafter, ‘If someone’s man is killed then he has a choice of two things either to pardon or to kill (the murderer).”

[Bukhari 2434, Muslim 13551

یہ حدیث شیئر کریں