جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ دیت کا بیان ۔ حدیث 1434

اگر کوئی شخص اپنے بیٹے کو قتل کردے تو قصاص لیا جائے یا نہیں

راوی: علی بن حجر , اسماعیل بن عیاش , مثنی بن صباح , عمرو بن شعیب , سراقہ بن مالک

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا الْمُثَنَّی بْنُ الصَّبَّاحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ سُرَاقَةَ بْنِ مَالِکِ بْنِ جُعْشَمٍ قَالَ حَضَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقِيدُ الْأَبَ مِنْ ابْنِهِ وَلَا يُقِيدُ الِابْنَ مِنْ أَبِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ سُرَاقَةَ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِصَحِيحٍ رَوَاهُ إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ الْمُثَنَّی بْنِ الصَّبَّاحِ وَالْمُثَنَّی بْنُ الصَّبَّاحِ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ وَقَدْ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ مُرْسَلًا وَهَذَا حَدِيثٌ فِيهِ اضْطِرَابٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ الْأَبَ إِذَا قَتَلَ ابْنَهُ لَا يُقْتَلُ بِهِ وَإِذَا قَذَفَ ابْنَهُ لَا يُحَدُّ

علی بن حجر، اسماعیل بن عیاش، مثنی بن صباح، عمرو بن شعیب، سراقہ بن مالک سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہوا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹے سے باپ کا قصاص لیتے تھے لیکن باپ سے بیٹے کا قصاص نہیں لیتے تھے اس حدیث کو ہم سراقہ کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں اور یہ سند صحیح نہیں۔ اسماعیل بن عیاش نے مثنی بن صباح سے روایت کیا ہے اور مثنی بن صباح کو حدیث میں ضعیف قرار دیا گیا ہے اور پھر یہ حدیث ابوخالد احمر سے بھی منقول ہے ابوخالد احمر حجاج سے وہ عمرو بن شعیب سے وہ اپنے والد سے وہ ان کے دادا سے وہ عمر سے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں لیکن اس میں اضطراب ہے اہل علم کا اس پر عمل ہے کہ اگر کوئی باپ اپنے بیٹے کو قتل کر دے تو وہ قصاص میں قتل نہ کا جائے اور اسی طرح باپ اگر بیٹے پر زنا کی تہمت لگائے تو اس پر حد قذف قائم نہ کی جائے۔

Sayyidina Suraqah ibn Maalik (RA) reported that he was present when Allah’s Messenger (SAW) made a son pay retaliation for killing his father, but he did not ask a father to pay retaliation for the murder of his son.

یہ حدیث شیئر کریں