دیت میں کتنے اونٹ دئے جائیں
راوی: احمد بن سعید , حبان , محمد بن راشد , سلیمان بن موسی , عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا حَبَّانُ وَهُوَ ابْنُ هِلَالٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَی عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا دُفِعَ إِلَی أَوْلِيَائِ الْمَقْتُولِ فَإِنْ شَائُوا قَتَلُوا وَإِنْ شَائُوا أَخَذُوا الدِّيَةَ وَهِيَ ثَلَاثُونَ حِقَّةً وَثَلَاثُونَ جَذَعَةً وَأَرْبَعُونَ خَلِفَةً وَمَا صَالَحُوا عَلَيْهِ فَهُوَ لَهُمْ وَذَلِکَ لِتَشْدِيدِ الْعَقْلِ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ
احمد بن سعید، حبان، محمد بن راشد، سلیمان بن موسی، حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر کسی شخص نے کسی کو عمدا قتل کیا تو اسے مقتول کے وارثوں کے حوالے کر دیا جائے اگر وہ چاہیں تو اسے قتل کر دیں اور اگر چاہیں تو دیت لے لیں۔ اور دیت میں انہیں تیس، تین سالہ تیس، چار سالہ اور چالیس حاملہ اونٹنیاں دینی پڑیں گی اور اگر صلح کرلیں تو وہی کچھ جس پر صلح کرلیں اور یہ دیت عاقلہ پر سخت ہے یہ حدیث حسن غریب ہے۔
Amr ibn Shu’ayb (RA) reported from his father on the authority of his grandfather that the Prophet (SAW) said, “If anyone slays a Believer wilfully then he should be handed over to the heirs of the slain. If they wish, they may kill him or if they wish, take bloodmoney from him. Bloodmoney is thirty she-camels in their fourth year, thirty she-camels in their fifth year and forty pregnant camels and that which the heirs have decided. This (diyat) is severe for the aaqilah.
[Abu Dawud 4506. Ibn e Majah 2626, Ahmed 6729]