جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 1417

باب

راوی: ہناد , ابوبکر بن عیاش , ابی حصین , مجاہد , رافع بن خدیج

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِي حُصَيْنٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَمْرٍ کَانَ لَنَا نَافِعًا إِذَا کَانَتْ لِأَحَدِنَا أَرْضٌ أَنْ يُعْطِيَهَا بِبَعْضِ خَرَاجِهَا أَوْ بِدَرَاهِمَ وَقَالَ إِذَا کَانَتْ لِأَحَدِکُمْ أَرْضٌ فَلْيَمْنَحْهَا أَخَاهُ أَوْ لِيَزْرَعْهَا

ہناد، ابوبکر بن عیاش، ابی حصین، مجاہد، حضرت رافع بن خدیج سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں ایک نفع بخش کام سے منع کیا وہ یہ کہ ہم میں سے کسی کے پاس زمین ہوتی تھی تو وہ اسے خراج کے کچھ حصے یا دراہم کے عوض دے دیتا آپ نے فرمایا اگر کسی کے پاس زمین ہو تو اسے اپنے بھائی کو زراعت کے لئے مفت دینی چاہیے ورنہ خود زراعت کرے۔

Sayyidina Rafi’ ibn Khadij (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) forbade them from something that was profitable to them. When one of them had a piece of land he would let it out against part of its Kharaj or some dirhams. He said, “When one of you has a piece of land then he must either give it to his brother to cultivate without asking for a return or he must cultivate it himself.”

[Bukhari 2339, Muslim 1548]

یہ حدیث شیئر کریں