کھیتی باڑی کرنا
راوی: اسحاق بن منصور , یحیی بن سعید , عبیداللہ بن عمر , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَلَ أَهْلَ خَيْبَرَ بِشَطْرِ مَا يَخْرُجُ مِنْهَا مِنْ ثَمَرٍ أَوْ زَرْعٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَزَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ لَمْ يَرَوْا بِالْمُزَارَعَةِ بَأْسًا عَلَی النِّصْفِ وَالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَاخْتَارَ بَعْضُهُمْ أَنْ يَکُونَ الْبَذْرُ مِنْ رَبِّ الْأَرْضِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَکَرِهَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ الْمُزَارَعَةَ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَلَمْ يَرَوْا بِمُسَاقَاةِ النَّخِيلِ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ بَأْسًا وَهُوَ قَوْلُ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَالشَّافِعِيِّ وَلَمْ يَرَ بَعْضُهُمْ أَنْ يَصِحَّ شَيْئٌ مِنْ الْمُزَارَعَةِ إِلَّا أَنْ يَسْتَأْجِرَ الْأَرْضَ بِالذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ
اسحاق بن منصور، یحیی بن سعید، عبیداللہ بن عمر، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل خیبر کو اس اقرار پر زمین دی کہ اس کی پیدوار میں سے آدھا حصہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ادا کریں خواہ پھل ہو یا کوئی اور چیز۔ اس باب میں حضرت انس، ابن عباس، زید بن ثابت اور جابر سے بھی روایات منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے صحابہ کرام اور دیگر علماء کا اسی پر عمل ہے وہ کہتے ہیں کہ زمین کو مزارعت پر دینے میں کوئی حرج نہیں بعض اہل علم کہتے ہیں کہ ایسی صورت میں بیج زمین کے مالک کی طرف سے ہوگا۔ امام احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے بعض اہل علم نے مزارعت کو مکروہ کہا ہے لیکن ان کے نزدیک کھجوروں کو ثلث یا ربع پیدوار کی شرط پر پانی دینے میں کوئی حرج نہیں۔ مالک بن انس، اور امام شافعی کا یہی قول ہے بعض علماء کے نزدیک مزارعت کسی صورت میں بھی جائز نہیں مگر یہ کہ زمین سونے اور چاندے کے بدلے میں لی جائے۔
Sayyidina lbn Umar reported that the Prophet (SAW) gave land to the people of Khaybar on condition that they give to him half share of the produce, whether fruit or other cultivation.
[Bukhari 2329, Muslim 1551]
——————————————————————————–