جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 1377

لوگوں کے درمیان صلح کے متعلق رسول اللہ سے منقول احادیث

راوی: حسن بن علی , ابوعامر , کثیر بن عبداللہ بن عمرو بن عوف اپنے والد

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا کَثِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ الْمُزَنِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الصُّلْحُ جَائِزٌ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ إِلَّا صُلْحًا حَرَّمَ حَلَالًا أَوْ أَحَلَّ حَرَامًا وَالْمُسْلِمُونَ عَلَی شُرُوطِهِمْ إِلَّا شَرْطًا حَرَّمَ حَلَالًا أَوْ أَحَلَّ حَرَامًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

حسن بن علی، ابوعامر، حضرت کثیر بن عبداللہ بن عمرو بن عوف اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسلمانوں کے درمیان صلح کرانا جائز ہے البتہ وہ صلح جس میں حرام کو حلال یا حلال کو حرام کہا گیا ہو جائز نہیں۔ مسلمانوں کو اپنی شروط پوری کرنی چاہیے مگر کوئی ایسی شرط ہو جو حلال کو حرام اور حرام کو حلال کر دے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Kathir ibn Abdullah ibn Umar ibn Awf al-Muzani reported from his father from his grandfather that Allah’s Messenger (SAW) said, “Reconciliation between Muslims is lawful, but not the reconciliation whereby lawful is made unlawful or the forbidden is declared permissible. And, the Muslims must fulful their conditions except the condition that turns the lawful into unlawful and the unlawful into lawful.”

[Ibn e Majah 2353, Ahmed 8792]

یہ حدیث شیئر کریں