جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 1375

عمر بھر کے لئے کوئی چیز ھبہ کرنا

راوی: انصاری , مالک , ابن شہاب , ابی سلمہ , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّمَا رَجُلٍ أُعْمِرَ عُمْرَی لَهُ وَلِعَقِبِهِ فَإِنَّهَا لِلَّذِي يُعْطَاهَا لَا تَرْجِعُ إِلَی الَّذِي أَعْطَاهَا لِأَنَّهُ أَعْطَی عَطَائً وَقَعَتْ فِيهِ الْمَوَارِيثُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهَکَذَا رَوَی مَعْمَرٌ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ مِثْلَ رِوَايَةِ مَالِکٍ وَرَوَی بَعْضُهُمْ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ وَلِعَقِبِهِ وَرُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْعُمْرَی جَائِزَةٌ لِأَهْلِهَا وَلَيْسَ فِيهَا لِعَقِبِهِ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا إِذَا قَالَ هِيَ لَکَ حَيَاتَکَ وَلِعَقِبِکَ فَإِنَّهَا لِمَنْ أُعْمِرَهَا لَا تَرْجِعُ إِلَی الْأَوَّلِ وَإِذَا لَمْ يَقُلْ لِعَقِبِکَ فَهِيَ رَاجِعَةٌ إِلَی الْأَوَّلِ إِذَا مَاتَ الْمُعْمَرُ وَهُوَ قَوْلُ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَالشَّافِعِيِّ وَرُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْعُمْرَی جَائِزَةٌ لِأَهْلِهَا وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا إِذَا مَاتَ الْمُعْمَرُ فَهُوَ لِوَرَثَتِهِ وَإِنْ لَمْ تُجْعَلْ لِعَقِبِهِ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ

انصاری، مالک، ابن شہاب، ابی سلمہ، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی گھر کسی کو ساری عمر رہنے کے لئے دیا گیا اور کہا گیا کہ یہ گھر تمہاریاور تمہارے وارثوں کے لئے ہے تو وہ اسی کا رہے گا جسے دیا گیا اور جس نے اسے دیا ہے دوبارہ اس کا نہیں ہوگا۔ کیونکہ اس نے ایسا عطیہ دیا جس میں میراث واقع ہوئی یہ حدیث حسن صحیح ہے اس حدیث کو معمر اور کئی راوی بھی زہری سے مالک ہی کی حدیث کے مثل نقل کرتے ہیں بعض محدثین نے زہری سے روایت کیا لیکن"ولعقبه" کے الفاظ مذکور نہیں بعض علماء کا اس پر عمل ہے وہ فرماتے ہیں کہ جب گھر دینے والے نے کہا یہ ساری زندگی تیرے لییاور تیرے بعد والوں کے لئے ہے تو یہ اسی کے لئے ہوگا جس کو دیا گیا پہلے کی طرف واپس نہیں ہوگا اور اگر وارثوں کا ذکر نہ کیا تو اس شخص کی وفات کے بعد مالک کو مکان واپس کر دیا جائے گا۔ مالک، اور شافعی کا یہی قول ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کئی سندوں سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا عمریٰ اس کا ہے جسے دیا گیا ہے بعض اہل علم اسی حدیث پر عمل کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ عمریٰ اسی کا ہوگا جسے دیا گیا اور اس کے مرنے کے بعد اس کے وارث اس کے حقدار ہوں گے خوادہ دیتے وقت وارثوں کا ذکر کیا گیا یا نہیں سفیان ثوری، اور احمد، اور اسحاق کا یہی قول ہے۔

Sayyidina Jabir ibn Abdullah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If anyone is given a home to himself for life and for his family then it belongs to whom it is given and it will not return to the donor, for he gave something over which the heirs have right.’

[Bukhari 2625, Muslim 1625]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں