جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 1372

مشترکہ غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کرنا

راوی: علی بن خشرم , عیسیٰ بن یونس , سعید بن ابی عروبہ , قتادہ , نضر بن انس , بشیر بن نہیک , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيکٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَعْتَقَ نَصِيبًا أَوْ قَالَ شِقْصًا فِي مَمْلُوکٍ فَخَلَاصُهُ فِي مَالِهِ إِنْ کَانَ لَهُ مَالٌ فَإِنْ لَمْ يَکُنْ لَهُ مَالٌ قُوِّمَ قِيمَةَ عَدْلٍ ثُمَّ يُسْتَسْعَی فِي نَصِيبِ الَّذِي لَمْ يُعْتَقْ غَيْرَ مَشْقُوقٍ عَلَيْهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو

علی بن خشرم، عیسیٰ بن یونس، سعید بن ابی عروبہ، قتادہ، نضر بن انس، بشیر بن نہیک، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے کسی مشترک غلام میں سے اپنا حصہ آزاد کیا تو اگر وہ مالدار ہے تو اسے پورا آزاد کرائے اور اگر غریب ہے تو غلام کی بازار کے مطابق صحیح قیمت مقرر کی جائے اور پھر جو حصہ آزاد نہیں ہوا اس کے لئے غلام سے محنت کرا کے بقیہ حصہ کی قیمت ادا کر دی جائے لیکن اس کو زیادہ مشقت میں نہ ڈالا جائے اس باب میں حضرت عبداللہ بن عمر سے بھی روایت ہے۔

Sayyidina Abu Hurayrah reported that Allahs Messenger said, ‘If anyone emancipates his share (he said either or in a jointly-owned slave then if he is wealthy he must get him released wholly, but if he does not have enough wealth then a fair price of the slave must be determined. After that the slave must be made to work only to the extent of the share(s) not emancipated, without burdening him.

[Bukhari 2526, Muslim Th02, Abu Dawud 3934, Ibn e Majah 2527, Ahmed 10875]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں