قاضی کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منقول احادیث
راوی: عبداللہ بن عبدالرحمن , یحیی بن حماد , ابوعوانہ , عبدالاعلی , بلال بن مرداس , خثیمہ بصری انس
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ حَمَّادٍ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَی الثَّعْلَبِيِّ عَنْ بِلَالِ بْنِ مِرْدَاسٍ الْفَزَارِيِّ عَنْ خَيْثَمَةَ وَهُوَ الْبَصْرِيُّ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ابْتَغَی الْقَضَائَ وَسَأَلَ فِيهِ شُفَعَائَ وُکِلَ إِلَی نَفْسِهِ وَمَنْ أُکْرِهَ عَلَيْهِ أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيْهِ مَلَکًا يُسَدِّدُهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَهُوَ أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ إِسْرَائِيلَ عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَی
عبداللہ بن عبدالرحمن، یحیی بن حماد، ابوعوانہ، عبدالاعلی، بلال بن مرداس، خثیمہ بصری حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو قضاء کے عہدے پر فائز ہونا چاہتا ہے اور اس کے لئے سفارشیں کرتا ہے اسے اس کے نفس پر چھوڑ دیا جاتا ہے یعنی غیبی مدد نہیں ہوتی اور جسے زبردستی اس منصب پر فائز کیا جاتا ہے اللہ اس کی مدد کے لئے ایک فرشتہ اتارتا ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے اور اسرائیل کی عبدالاعلی سے منقول حدیث سے زیادہ صحیح ہے۔
Khaythama who was of Basra repoted from Sayyidina Anas (RA) that the Prophet said, If anyone craves for the office of judge and seeks to be recommended for it then he is left to tend for himself (and does not get Divine help). But if one is coerced into this office, then Allah sends down to him an angel who directs him (to help him).’
——————————————————————————–