اونٹ یا کوئی جانور قرض لینا
راوی: ابوکریب , وکیع , علی بن صالح , سلمہ بن کہیل , ابی سلمہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ عَلِيِّ بْنِ صَالِحٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ اسْتَقْرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِنًّا فَأَعْطَاهُ سِنًّا خَيْرًا مِنْ سِنِّهِ وَقَالَ خِيَارُکُمْ أَحَاسِنُکُمْ قَضَائً قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي رَافِعٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَاهُ شُعْبَةُ وُسُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ لَمْ يَرَوْا بِاسْتِقْرَاضِ السِّنِّ بَأْسًا مِنْ الْإِبِلِ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَکَرِهَ بَعْضُهُمْ ذَلِکَ
ابوکریب، وکیع، علی بن صالح، سلمہ بن کہیل، ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک جوان اونٹ قرض لیا اور ادائیگی کے وقت اس سے بہتر اونٹ دیا اور فرمایا تم میں سے بہترین لوگ وہ ہیں جو بہتر طریقے سے قرض ادا کرتے ہیں۔ اس باب میں حضرت ابورافع سے بھی روایت ہے حدیث ابوہریرہ حسن صحیح ہے اس حدیث کو شعبہ اور سفیان، سلمہ سے نقل کرتے ہیں بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے وہ اونٹ بطور قرض لینے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے امام شافعی، احمد، اسحاق، کا یہی قول ہے بعض اہل علم کے نزدیک مکروہ ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA)reported that Allah’s Messenger (SAW) borrowed a young camel. When repaying, he returned a better camel young in years. He said,‘The best of you are they who repay debts in an exceillent manner.”
[Bukhari 2305, Muslim 160]