بیع میں دھوکہ دینا حرام ہے۔
راوی: علی بن حجر , اسماعیل بن جعفر , علاء بن عبدالرحمن , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَی صُبْرَةٍ مِنْ طَعَامٍ فَأَدْخَلَ يَدَهُ فِيهَا فَنَالَتْ أَصَابِعُهُ بَلَلًا فَقَالَ يَا صَاحِبَ الطَّعَامِ مَا هَذَا قَالَ أَصَابَتْهُ السَّمَائُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَفَلَا جَعَلْتَهُ فَوْقَ الطَّعَامِ حَتَّی يَرَاهُ النَّاسُ ثُمَّ قَالَ مَنْ غَشَّ فَلَيْسَ مِنَّا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَأَبِي الْحَمْرَائِ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَبُرَيْدَةَ وَأَبِي بُرْدَةَ بْنِ نِيَارٍ وَحُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ کَرِهُوا الْغِشَّ وَقَالُوا الْغِشُّ حَرَامٌ
علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، علاء بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غلے کى ایک ڈھیری کے پاس سے گزرے تو اپنا ہاتھ اس میں داخل کیا آپ نے اس میں نمی محسوس کی تو فرمایا۔ اے غلہ کے مالک یہ کیا ہے غلہ فروخت کرنے والے نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ بارش کی وجہ سے گیلا ہوگیا ہے۔ آپ نے فرمایا تم نے اس بھیگے ہوئے مال کو اوپر کیوں نہیں رکھ دیا تاکہ لوگ دیکھ سکیں پھر فرمایا جس نے دھوکہ کیا وہ ہم سے نہیں۔ اس باب میں ابن عمر، ابوحمراء، ابن عباس، برید، ابوبردہ دینار اور حذیفہ بن یمان سے بھی روایات منقول ہیں۔ حدیث ابوہریرہ حسن صحیح ہے اہل علم کا اس پر عمل ہے ان کے نزدیک خرید و فروخت میں دھوکہ فریب حرام ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) passed by a heap of grain. He put his hand into it and his fingers detected some dampness in it. He asked, ‘0 owner of the provision, what is this?” He said, “0 Messenger of Allah, it is from rain from the sky. He said, “Then why did you not put it on top of the heap of grain that people might see? He added, “He who deceives is not one of us.”
[Abu Dawud 3452]