بیع منابذہ اور ملامسہ
راوی: ابوکریب , محمود بن غیلان , وکیع , سفیان , ابی زناد , اعرج , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْمُنَابَذَةِ وَالْمُلَامَسَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَمَعْنَی هَذَا الْحَدِيثِ أَنْ يَقُولَ إِذَا نَبَذْتُ إِلَيْکَ الشَّيْئَ فَقَدْ وَجَبَ الْبَيْعُ بَيْنِي وَبَيْنَکَ وَالْمُلَامَسَةُ أَنْ يَقُولَ إِذَا لَمَسْتَ الشَّيْئَ فَقَدْ وَجَبَ الْبَيْعُ وَإِنْ کَانَ لَا يَرَی مِنْهُ شَيْئًا مِثْلَ مَا يَکُونُ فِي الْجِرَابِ أَوْ غَيْرِ ذَلِکَ وَإِنَّمَا کَانَ هَذَا مِنْ بُيُوعِ أَهْلِ الْجَاهِلِيَّةِ فَنَهَی عَنْ ذَلِکَ
ابوکریب، محمود بن غیلان، وکیع، سفیان، ابی زناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیع منابذہ اور ملامسہ سے منع فرمایا۔ اس باب میں ابوسعید اور ابن عمر سے بھی روایات منقول ہیں۔ حضرت ابوہریرہ کی حدیث حسن صحیح ہے اس حدیث کا معنی یہ ہے کہ ایک شخص دوسرے سے کہے کہ جب تمہاری طرف کوئی چیز پھینکوں گا ہمارے درمیان بیع میں واجب ہوگئی۔ (یہ بیع منابذہ ہے) بیع ملامسہ یہ ہے کہ اگر میں نے کوئی چیز چھولی تو بیع واجب ہوگئی اگرچہ اس نے کچھ بھی نہ دیکھا ہو۔ مثلا وہ چیز کسی تھیلے وغیرہ میں ہو۔ یہ دور جاہلیت کی بیع ہے اس لئے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے منع فرمایا ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) forbade the transactions under munabazah and mulamasah.
[Bukhari 268, Muslim 1511]