جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 133

عورتوں کے نفاس کی مدت

راوی: نصر بن علی , شجاع بن ولید , بدر , علی بن عبدالاعلی , ابی سہل , مستہ الازدیہ , ام سلمہ ا

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ أَبُو بَدْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ الْأَعْلَى عَنْ أَبِي سَهْلٍ عَنْ مُسَّةَ الْأَزْدِيَّةِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ كَانَتْ النُّفَسَاءُ تَجْلِسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعِينَ يَوْمًا فَكُنَّا نَطْلِي وُجُوهَنَا بِالْوَرْسِ مِنْ الْكَلَفِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَبِي سَهْلٍ عَنْ مُسَّةَ الْأَزْدِيَّةِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ وَاسْمُ أَبِي سَهْلٍ كَثِيرُ بْنُ زِيَادٍ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ثِقَةٌ وَأَبُو سَهْلٍ ثِقَةٌ وَلَمْ يَعْرِفْ مُحَمَّدٌ هَذَا الْحَدِيثَ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَبِي سَهْلٍ وَقَدْ أَجْمَعَ أَهْلُ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ عَلَى أَنَّ النُّفَسَاءَ تَدَعُ الصَّلَاةَ أَرْبَعِينَ يَوْمًا إِلَّا أَنْ تَرَى الطُّهْرَ قَبْلَ ذَلِكَ فَإِنَّهَا تَغْتَسِلُ وَتُصَلِّي فَإِذَا رَأَتْ الدَّمَ بَعْدَ الْأَرْبَعِينَ فَإِنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا لَا تَدَعُ الصَّلَاةَ بَعْدَ الْأَرْبَعِينَ وَهُوَ قَوْلُ أَكْثَرِ الْفُقَهَاءِ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَكِ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَيُرْوَى عَنْ الْحَسَنِ الْبَصْرِيِّ أَنَّهُ قَالَ إِنَّهَا تَدَعُ الصَّلَاةَ خَمْسِينَ يَوْمًا إِذَا لَمْ تَرَ الطُّهْرَ وَيُرْوَى عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ وَالشَّعْبِيِّ سِتِّينَ يَوْمًا

نصر بن علی، شجاع بن ولید، بدر، علی بن عبدالاعلی، ابی سہل، مستہ الازدیہ، ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ وہ فرماتی ہیں کہ نفساء (وہ عورتیں جن کو نفاس کا خون آتا ہو) چالیس روز تک بیٹھی رہتی تھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں اور ہم ملتے تھے اپنے منہ پر چھائیوں کی وجہ سے بٹنا(بٹنا ایک خوشبودار مسالہ جو جسم پر ملا جاتا ہے جسم کو صاف اور نرم کرنے کے لئے) امام ابوعیسٰی کہتے ہیں اس حدیث کو ہم ابوسہل کی روایت کے علاوہ کسی اور کی روایت سے نہیں جانتے وہ روایت کرتے ہیں مستہ الازدیہ سے اور وہ ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نقل کرتی ہیں ابوسہل کا نام کثیر بن زیاد ہے امام محمد بن اسماعیل بخاری نے کہا علی بن عبدالاعلی اور ابوسہل ثقہ ہیں وہ بھی اس روایت کو ابوسہل کے علاوہ کسی کی روایت سے نہیں جانتے تمام اہل علم کا صحابہ و تابعین اور تبع تابعین میں سے اس بات پر اجماع ہے کہ نفاس والی عورتیں چالیس دن تک نماز چھوڑ دیں اگر اس سے پہلے طہارت حاصل ہو جائے تو غسل کر کے نماز پڑھیں اگر چالیس دن کے بعد بھی خون نظر آئے تو اکثر علماء کے نزدیک نماز نہ چھوڑیں اکثر فقہاء کا یہی قول ہے اور سفیان ثوری ابن مبارک شافعی احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے اور حسن بصری کہتے ہیں کہ اگر خون بند نہ ہو تو پچاس دن تک نماز نہ پڑھے عطاء بن رباح اور شعبی کے نزدیک اگر خون بند نہ ہو تو ساٹھ دن تک نماز نہ پڑھے۔

Sayyidah Umm Salamah (RA) reported that woman confined to bed after childbirth
stayed apart for forty days during the Prophet's (SAW) times and they rubbed a sweet-smelling mixture on their faces because of signs of weariness on them.

یہ حدیث شیئر کریں