تنگ دست کے لئے قرض کی ادائیگی میں مہلت اور اس سے نرمی کرنا
راوی: ہناد , ابومعاویہ , شقیق , ابومسعود
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُوسِبَ رَجُلٌ مِمَّنْ کَانَ قَبْلَکُمْ فَلَمْ يُوجَدْ لَهُ مِنْ الْخَيْرِ شَيْئٌ إِلَّا أَنَّهُ کَانَ رَجُلًا مُوسِرًا وَکَانَ يُخَالِطُ النَّاسَ وَکَانَ يَأْمُرُ غِلْمَانَهُ أَنْ يَتَجَاوَزُوا عَنْ الْمُعْسِرِ فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ نَحْنُ أَحَقُّ بِذَلِکَ مِنْهُ تَجَاوَزُوا عَنْهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو الْيَسَرِ کَعْبُ بْنُ عَمْرٍو
ہناد، ابومعاویہ، شقیق، حضرت ابومسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم سے پہلی امتوں میں سے کسی شخص کا حساب کیا گیا تو اس کے پاس کوئی نیکی نہ نکلی لیکن اتنا تھا کہ وہ شخص امیر تھا اور لوگوں سے لین دین کرتا تھا اور اپنے غلاموں کو حکم دے رکھا تھا کہ اگر کوئی مقروض تنگدست ہو تو اسے معاف کر دیا کرو۔ پس اللہ نے فرمایا ہم اس بات کے اس سے زیادہ حقدار ہیں لہذا اس سے درگزر کرو یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Mas’ud (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “A man belonging to an ummah that preceded you was subjected to reckoning but nothing of good was found in his account except that he was an affluent man who had dealings with people. He had commanded his slaves to condone (the debt of) a hard-pressed. So Allah said: We are more deserving of that, so forgive him.”
[Muslim 1561, Ahmed 17082]
——————————————————————————–