تنگ دست کے لئے قرض کی ادائیگی میں مہلت اور اس سے نرمی کرنا
راوی: ابوکریب , اسحاق بن سلیمان , داؤد بن قیس , زید بن اسلم , ابی صالح , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سُلَيْمَانَ الرَّازِيُّ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ أَبِي صَالِحِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَنْظَرَ مُعْسِرًا أَوْ وَضَعَ لَهُ أَظَلَّهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ تَحْتَ ظِلِّ عَرْشِهِ يَوْمَ لَا ظِلَّ إِلَّا ظِلُّهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي الْيَسَرِ وَأَبِي قَتَادَةَ وَحُذَيْفَةَ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَعُبَادَةَ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ
ابوکریب، اسحاق بن سلیمان، داؤد بن قیس، زید بن اسلم، ابی صالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے تنگ دست کو مہلت دی یا اس کا قرض معاف کر دیا تو اللہ قیامت کے دن اسے عرش کے سائے میں رکھے گا جب کہ اس کے سوا کوئی سایہ نہیں ہوگا۔ اس باب میں حضرت ابویسر، ابوقتادہ، حذیفہ، ابومسعود اور عبادہ سے بھی روایات منقول ہیں۔ حدیث ابوہریرہ اس سند سے حسن صحیح غریب ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger said, “If anyone gives respite to his hard-pressed debtor and also forgives part of his debt then Allah will give him shade under his Throne on the Day of Resurrection, the day when there will be no shade except its shade.’