جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 1323

بیع عرایا اور اس کی اجازت

راوی: قتیبہ , حماد بن زید , ایوب , نافع , ابن عمر , زید بن ثابت

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْخَصَ فِي بَيْعِ الْعَرَايَا بِخَرْصِهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَحَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْهُمْ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَقَالُوا إِنَّ الْعَرَايَا مُسْتَثْنَاةٌ مِنْ جُمْلَةِ نَهْيِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ نَهَی عَنْ الْمُحَاقَلَةِ وَالْمُزَابَنَةِ وَاحْتَجُّوا بِحَدِيثِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَحَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ وَقَالُوا لَهُ أَنْ يَشْتَرِيَ مَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ وَمَعْنَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ التَّوْسِعَةَ عَلَيْهِمْ فِي هَذَا لِأَنَّهُمْ شَکَوْا إِلَيْهِ وَقَالُوا لَا نَجِدُ مَا نَشْتَرِي مِنْ الثَّمَرِ إِلَّا بِالتَّمْرِ فَرَخَّصَ لَهُمْ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ أَنْ يَشْتَرُوهَا فَيَأْکُلُوهَا رُطَبًا

قتیبہ، حماد بن زید، ایوب، نافع، ابن عمر، حضرت زید بن ثابت سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عرایا کو اندازے کے ساتھ بیچنے کی اجازت دی یہ حدیث حضرت ابوہریرہ، کی حدیث حسن صحیح ہے۔ بعض اہل علم، شافعی، احمد، اور اسحاق اسی پر عمل کرتے ہیں۔ ان حضرات کا کہنا ہے کہ عرایا محاقلہ اور مزابنہ کی بیوع کی ممانعت سے متثنی ہیں ان کی دلیل حضرت زید، ابوہریرہ کی حدیثیں ہیں۔ امام شافعی، احمد، اسحاق فرماتے ہیں کہ عرایا کے لئے پانچ وسق سے کم پھلوں کو بیچنا جائز ہے۔ بعض اہل علم اس کی تفسیر یہ کرتے ہیں کہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے ان کے لئے آسانی اور وسعت کے لئے تھا۔ کیونکہ انہوں نے شکایت کی تھی کہ ہم تازہ پھل خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے مگر یہ کہ پر انی کھجوروں سے خریدیں۔ نبی کریم نے انہیں پانچ وسق کم خریدنے کی اجازت دیدی تاکہ وہ تازہ پھل کھاسکیں۔

Sayyidina Zayd ibn Thabit reported that Allah’s Messenger (SAW) allowed araya sale by estimate.

[Bukhari 2184, Muslim 1539]

یہ حدیث شیئر کریں