جانوروں کا ان کے مالکوں کی اجازت کے بغیر دودھ نکالنا
راوی: ابوسلمہ , یحیی بن خلف , عبدالاعلی , سعید , قتادہ , حسن , سمرہ بن جندب
حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ يَحْيَی بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَتَی أَحَدُکُمْ عَلَی مَاشِيَةٍ فَإِنْ کَانَ فِيهَا صَاحِبُهَا فَلْيَسْتَأْذِنْهُ فَإِنْ أَذِنَ لَهُ فَلْيَحْتَلِبْ وَلْيَشْرَبْ وَإِنْ لَمْ يَکُنْ فِيهَا أَحَدٌ فَلْيُصَوِّتْ ثَلَاثًا فَإِنْ أَجَابَهُ أَحَدٌ فَلْيَسْتَأْذِنْهُ فَإِنْ لَمْ يُجِبْهُ أَحَدٌ فَلْيَحْتَلِبْ وَلْيَشْرَبْ وَلَا يَحْمِلْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَأَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ سَمُرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَالَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ سَمَاعُ الْحَسَنِ مِنْ سَمُرَةَ صَحِيحٌ وَقَدْ تَکَلَّمَ بَعْضُ أَهْلِ الْحَدِيثِ فِي رِوَايَةِ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ وَقَالُوا إِنَّمَا يُحَدِّثُ عَنْ صَحِيفَةِ سَمُرَةَ
ابوسلمہ، یحیی بن خلف، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، حسن، حضرت سمرہ بن جندب سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی مویشیوں پر گزرے تو اگر ان کا مالک موجود ہوا اور وہ اجازت بھی دیدے تو اس کا دودھ نکال کر پی لے اور اگر وہاں کوئی نہ ہو تو تین مرتبہ آواز دے اگر جواب آئے تو اس سے اجازت لے اگر جواب نہ دے تو دودھ نکال کر پی لے لیکن ساتھ نہ لے جائے۔ اس باب میں حضرت ابن عمر اور ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے حدیث سمرہ حسن غریب ہے بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے امام احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے علی بن مدینی فرماتے ہیں کہ حسن کا سمرہ سے سماع صحیح ہے بعض محدثین نے سمرہ سے حسن کی روایت میں کلام کیا ہے اور فرمایا کہ وہ سمرہ کے صحیفہ سے روایت کرتے ہیں۔
Sayyidina Samurah ibn Jundub (RA) reported that the Prophet (SAW) said, ‘If you come to a herd of animals and their owner is present then seek his permission. If he gives permission then milk (the animal) and drink it. But, if there is no one then call out three times and when someone answers, seek his permission. If no one answers you then milk the animal and drink but do not carry any milk away.” [Abu Dawud 2619]
——————————————————————————–