غلے کو اپنی ملکیت میں لینے سے پہلے فروخت کرنا منع ہے
راوی: قتیبہ , حماد بن زید , عمرو بن دینار , طاؤس , ابن عباس
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلَا يَبِعْهُ حَتَّی يَسْتَوْفِيَهُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَأَحْسِبُ کُلَّ شَيْئٍ مِثْلَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَابْنِ عُمَرَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ کَرِهُوا بَيْعَ الطَّعَامِ حَتَّی يَقْبِضَهُ الْمُشْتَرِي وَقَدْ رَخَّصَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ فِيمَنْ ابْتَاعَ شَيْئًا مِمَّا لَا يُکَالُ وَلَا يُوزَنُ مِمَّا لَا يُؤْکَلُ وَلَا يُشْرَبُ أَنْ يَبِيعَهُ قَبْلَ أَنْ يَسْتَوْفِيَهُ وَإِنَّمَا التَّشْدِيدُ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي الطَّعَامِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ
قتیبہ، حماد بن زید، عمرو بن دینار، طاؤس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص غلہ خریدی وہ اسے قبضہ کرنے سے پہلے نہ بیچے۔ اس باب میں حضرت جابر، ابن عمر سے بھی روایت ہے۔ حضرت ابن عباس کی یہ حدیث حسن صحیح ہے اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ کسی چیز پر قبضہ کرنے سے پہلے اسے بیچنا جائز نہیں۔ بعض اہل علماء کا مسلک یہ ہے کہ جو چیزیں تولی یا وزن نہیں کی جاتیں اور نہ ہی کھانے پینے میں استعمال ہوتی ہیں ان کا قبضہ سے پہلے فروخت کرنا جائز ہے۔ اہل علم کے نزدیک صرف غلے میں سختی ہے امام احمد اور اسحاق کا یہی قول ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “He who buys grain must not sell it before he gets possession of it.” Sayyidina lbn Abbas said. “I think it applies to everything of this kind.”
[Muslim 1525, Abu Dawud 3496, Nisai 4609, Ahmed 3481]