جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 1302

گانے والی لونڈیوں کی فروخت حرام ہے۔

راوی: قتیبہ , بکر بن مضر , عبیداللہ بن زحر , علی بن یزید , قاسم , ابوامامہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ أَخْبَرَنَا بَکْرُ بْنُ مُضَرَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ زَحْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَبِيعُوا الْقَيْنَاتِ وَلَا تَشْتَرُوهُنَّ وَلَا تُعَلِّمُوهُنَّ وَلَا خَيْرَ فِي تِجَارَةٍ فِيهِنَّ وَثَمَنُهُنَّ حَرَامٌ فِي مِثْلِ هَذَا أُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَمِنْ النَّاسِ مَنْ يَشْتَرِي لَهْوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي أُمَامَةَ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِثْلَ هَذَا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ تَکَلَّمَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ وَضَعَّفَهُ وَهُوَ شَامِيٌّ

قتیبہ، بکر بن مضر، عبیداللہ بن زحر، علی بن یزید، قاسم، حضرت ابوامامہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا گانے والی عورتوں کی خرید و فروخت نہ کیا کرو اور نہ انہیں گانا سکھاؤ کیونکہ ان کی تجارت میں کوئی بھلائی نہیں اور ان کی قیمت حرام ہے۔ یہ آیت اسی کے متعلق نازل ہوئی (وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّشْتَرِيْ لَهْوَ الْحَدِيْثِ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيْلِ اللّٰهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ) 31۔ لقمان : 6) اس باب میں حضرت عمر بن خطاب سے بھی روایت ہے ابوامامہ کی حدیث ہم اس طرح صرف اسی سند سے جانتے ہیں بعض اہل علم علی بن یزید کو ضعیف کہتے ہیں یہ شام کے رہنے والے ہیں۔

Sayyidina Abu Umamah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘Do not sell singing-girls, nor buy them, nor teach them (to sing). And there is no good in this business and the price paid for them is unlawful.” It is about like this case that this verse was revealed:

And of mankind is he who buys frivolous discourse. (31: 6 to the end)

[Muslim 2168]

یہ حدیث شیئر کریں