نر کو مادہ پر چھوڑنے کی اجرت لینے کی ممانعت
راوی: عبدہ , عبداللہ , خزاعی , یحیی بن آدم , ابراہیم بن حمید , ہشام بن عروہ , محمد بن ابراہیم , انس بن مالک
حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخُزَاعِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حُمَيْدٍ الرُّؤَاسِيِّ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ کِلَابٍ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ عَسْبِ الْفَحْلِ فَنَهَاهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نُطْرِقُ الْفَحْلَ فَنُکْرَمُ فَرَخَّصَ لَهُ فِي الْکَرَامَةِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حُمَيْدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ
عبدہ، عبد اللہ، خزاعی، یحیی بن آدم، ابراہیم بن حمید، ہشام بن عروہ، محمد بن ابراہیم، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ قبیلہ بنوکلاب کے ایک شخص نے رسول اللہ سے نر کو مادہ پر چھوڑنے کی اجرت کے متعلق پوچھا تو آپ نے منع فرمایا اس نے عرض کیا یا رسول اللہ ہم جب نر کو مادہ پر چھوڑتے ہیں تو لوگ بطور انعام کچھ نہ کچھ دیتے ہیں۔ پس آپ نے اسے اس کی اجازت دی۔ یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اسے صرف ابراہیم بن حمید کی ہشام بن عروہ سے روایت پہچانتے ہیں۔
Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) narrated that a man of Kilab asked Allah’s Messenger about hiring a male to pair with a female, but he forbade him. However, he said, ‘0 Messenger of Allah, we leave the male (with the female) and people give us gifts.” So he gave permission to receive that.