نر کو مادہ پر چھوڑنے کی اجرت لینے کی ممانعت
راوی: احمد بن منیع , ابوعمار , اسماعیل بن علیہ , علی بن حکم , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَأَبُو عَمَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ قَالَ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَکَمِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ عَسْبِ الْفَحْلِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ وَأَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَقَدْ رَخَّصَ بَعْضُهُمْ فِي قَبُولِ الْکَرَامَةِ عَلَی ذَلِکَ
احمد بن منیع، ابوعمار، اسماعیل بن علیہ، علی بن حکم، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نر کو مادہ پر چھوڑنے پر اجرت لینے سے منع فرمایا۔ اس باب میں ابوہریرہ، انس، اور ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے حدیث ابن عمر حسن صحیح ہے۔ بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے بعض علماء کہتے ہیں کہ اگر کوئی اسے بطور انعام کچھ دے تو یہ جائز ہے۔
Sayyidina Ibn Umar reported that the Prophet (SAW) forbade seeking of wages for pairing male and female.
[Bukhari 1134, Abu Dawud 3429, Nisai 4680, Ahmed 4630]
——————————————————————————–