غلام یا باندی آزاد کرتے ہوئے ولاء کی شرط کی ممانعت
راوی: محمد بن بشار , عبدالرحمن بن مہدی , سفیان , منصور , ابراہیم , اسود , عائشہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ بَرِيرَةَ فَاشْتَرَطُوا الْوَلَائَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرِيهَا فَإِنَّمَا الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْطَی الثَّمَنَ أَوْ لِمَنْ وَلِيَ النِّعْمَةَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالَ وَمَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ يُکْنَی أَبَا عَتَّابٍ
محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، منصور، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے کہ انہوں نے بریرہ کو خریدنے کا ارادہ کیا تو بیچنے والوں نے ولاء کی شرط لگائی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اسے خرید لو کیونکہ حق ولاء تو اسی کے لئے ہے جو اس کی قیمت دے یا اس کا مالک بن جائے اس باب میں حضرت ابن عمر سے بھی روایت ہے حدیث عائشہ حسن صحیح ہے اہل علم کا اس پر عمل ہے منصور بن معتمر کی کنیت ابوعتاب ہے۔
Sayyidah Ayshah (RA) intended to buy Barirah. They (the sellers) put the condition of wala. So, the Prophet (SAW) advised her, “Buy her, for, wala is for one who pays the price or, one who gains the blessing.’
[Bukhari 2169, Muslim 1504, Abu Dawud 2915, Nisai 4653, Ahmed 5936]
——————————————————————————–