جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ۔ حدیث 127

جنبی اور حائضہ کے ساتھ کھانا اور ان کے جھوٹا

راوی: عباس عنبری , محمد بن عبدالاعلی عبدالرحمن , بن مہدی , معاویہ بن صالح , علاءبن حارث , حرام بن معاویہ , عبداللہ بن سعد

حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الْعَنْبَرِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ حَرَامِ بْنِ مُعَاوِيَةَ عَنْ عَمِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ مُوَاکَلَةِ الْحَائِضِ فَقَالَ وَاکِلْهَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَهُوَ قَوْلُ عَامَّةِ أَهْلِ الْعِلْمِ لَمْ يَرَوْا بِمُوَاکَلَةِ الْحَائِضِ بَأْسًا وَاخْتَلَفُوا فِي فَضْلِ وَضُوئِهَا فَرَخَّصَ فِي ذَلِکَ بَعْضُهُمْ وَکَرِهَ بَعْضُهُمْ فَضْلَ طَهُورِهَا

عباس عنبری، محمد بن عبدالاعلی عبدالرحمن، بن مہدی، معاویہ بن صالح، علاءبن حارث، حرام بن معاویہ، عبداللہ بن سعد فرماتے ہیں میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حائضہ کے ساتھ کھانا کھانے کے بارے میں سوال کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کے ساتھ کھانا کھا لیا کرو اس باب میں حضرت عائشہ اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں حدیث عبداللہ بن سعد حسن غریب ہے اور یہ تمام علماء کا قول ہے کہ حائضہ کے ساتھ کھانے پینے میں کوئی حرج نہیں جبکہ اس کے وجود سے بچے ہوئے پانی میں اختلاف ہے بعض کے نزدیک اس کی اجازت ہے اور بعض اسے مکروہ کہتے ہیں۔

Haram ibn Mu'awiyah reported that his uncle Abdullah ibn Sa'd narrated that he asked the Prophet (SAW) about eating with a menstruating woman, He said, "Eat with her!

یہ حدیث شیئر کریں