جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 1244

پھل پکنے شروع ہونے سے پہلے بیچنا صحیح نہیں

راوی:

وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ السُّنْبُلِ حَتَّی يَبْيَضَّ وَيَأْمَنَ الْعَاهَةَ نَهَی الْبَائِعَ وَالْمُشْتَرِيَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ وَعَائِشَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَزَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ کَرِهُوا بَيْعَ الثِّمَارِ قَبْلَ أَنْ يَبْدُوَ صَلَاحُهَا وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ

اسی سند سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بھی یہ مروی ہے۔ آپ نے گیہوں کو سفید ہونے اور آفت وغیرہ سے محفوظ ہونے سے پہلے بیچنے سے منع فرمایا بیچنے اور خریدنے والے دونوں کو منع فرمایا اس باب میں حضرت انس، عائشہ، ابوہریرہ، ابن عباس، جابر، ابوسعید، زید بن ثابت سے بھی روایت ہے۔ حدیث ابن عمر حسن صحیح ہے صحابہ کرام اور دیگر علماء کا اسی پر عمل ہے کہ پھلوں کو پکنے سے پہلے فروخت کرنا منع ہے امام شافعی، احمد، اسحاق کا بھی یہی قول ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں