بیچنے والے کے استقبال کی ممانعت
راوی: سلمہ بن شبیب , عبداللہ بن جعفر , عبیداللہ بن عمر , ایوب , محمد بن سیرین , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی أَنْ يُتَلَقَّی الْجَلَبُ فَإِنْ تَلَقَّاهُ إِنْسَانٌ فَابْتَاعَهُ فَصَاحِبُ السِّلْعَةِ فِيهَا بِالْخِيَارِ إِذَا وَرَدَ السُّوقَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ أَيُّوبَ وَحَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ کَرِهَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ تَلَقِّي الْبُيُوعِ وَهُوَ ضَرْبٌ مِنْ الْخَدِيعَةِ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَغَيْرِهِ مِنْ أَصْحَابِنَا
سلمہ بن شبیب، عبداللہ بن جعفر، عبیداللہ بن عمر، ایوب، محمد بن سیرین، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ نے کسی غلہ بیچنے والے قافلے سے شہر کے باہر جا کر ملنے سے منع فرمایا اور اگر کوئی شخص ان سے کچھ خریدے تو شہر میں داخل ہونے کے بعد غلے والوں کو اختیار ہے۔ یہ حدیث ایوب کی روایت سے حسن غریب ہے۔ ابن مسعود کی حدیث حسن صحیح ہے اہل علم کی ایک جماعت نے شہر سے باہر جا کر تجارتی قافلے سے ملاقات کو مکروہ کہا ہے کیونکہ یہ بھی ایک قسم کا دھوکہ ہے امام شافعی اور ہمارے اصحاب کا یہی قول ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that the Prophet (SAW) forbade going out to meet a caravan that brings grain to the city. If any man meets it and buys anything then the owners of grain have choice on coming to the market (to cancel the deal).
[Muslim 1519, Abu Dawud 3437, Nisai 4513]