جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 1228

صبح سویرے تجارت

راوی: یعقوب بن ابراہیم , ہشیم , یعلی بن عطاء , عمارہ بن جدید , صخر غامدی

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا يَعْلَی بْنُ عَطَائٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ حَدِيدٍ عَنْ صَخْرٍ الْغَامِدِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ بَارِکْ لِأُمَّتِي فِي بُکُورِهَا قَالَ وَکَانَ إِذَا بَعَثَ سَرِيَّةً أَوْ جَيْشًا بَعَثَهُمْ أَوَّلَ النَّهَارِ وَکَانَ صَخْرٌ رَجُلًا تَاجِرًا وَکَانَ إِذَا بَعَثَ تِجَارَةً بَعَثَهُمْ أَوَّلَ النَّهَارِ فَأَثْرَی وَکَثُرَ مَالُهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَبُرَيْدَةَ وَأَنَسٍ وَابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ صَخْرٍ الْغَامِدِيِّ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَلَا نَعْرِفُ لِصَخْرٍ الْغَامِدِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرَ هَذَا الْحَدِيثِ وَقَدْ رَوَی سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ يَعْلَی بْنِ عَطَائٍ هَذَا الْحَدِيثَ

یعقوب بن ابراہیم، ہشیم، یعلی بن عطاء، عمارہ بن جدید، حضرت صخر غامدی سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے دعا کی اے اللہ میری امت میں سے صبح جلدی جانے والوں کو برکت عطا فرما چنانچہ آپ جب کبھی کوئی لشکر روانہ کرتے تو صبح صبح بھیجتے۔ راوی کہتے ہیں کہ صخر بھی تاجر تھے وہ بھی جب تاجروں کو بھیجتے تو شروع دن میں ہی بھیجا کرتے تھے پس وہ امیر ہوگئے اور ان کے پاس مال کی کثرت ہوگئی اس باب میں، علی، بریدہ، ابن مسعود، ابن عمر، انس، ابن عباس اور جابر سے بھی روایات منقول ہیں۔ صخر غامدی کی روایت حسن ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے صخر غامدی کی اس کے علاوہ کوئی روایت ہمارے علم میں نہیں یہ حدیث سفیان ثوری بھی شعبہ سے اور وہ یعلی بن عطاء سے نقل کرتے ہیں۔

Sayyidina Sakhr Ghamidi reported that Allah’s Messnenger (SAW) prayed, “0 Allah, bless my urnmah in their early morning.’ Thus, when he sent an expedition or an army, he sent then at the beginning of the day. And Sakhr was a businessman and when he sent his salesmen or agents, he sent them in the beginning of the day. So he became rich and had plenty of wealth.

[Ahmed 15443, Abu Dawud 3206, Ibn e Majah 2236]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں