مستحاضہ ہر نماز کے لئے وضو کرے
راوی: علی بن حجر , شریک , شریک
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا شُرَيْکٌ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ قَدْ تَفَرَّدَ بِهِ شَرِيکٌ عَنْ أَبِي الْيَقْظَانِ قَالَ وَسَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَقُلْتُ عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ جَدُّ عَدِيٍّ مَا اسْمُهُ فَلَمْ يَعْرِفْ مُحَمَّدٌ اسْمَهُ وَذَکَرْتُ لِمُحَمَّدٍ قَوْلَ يَحْيَی بْنِ مَعِينٍ أَنَّ اسْمَهُ دِينَارٌ فَلَمْ يَعْبَأْ بِهِ و قَالَ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ إِنْ اغْتَسَلَتْ لِکُلِّ صَلَاةٍ هُوَ أَحْوَطُ لَهَا وَإِنْ تَوَضَّأَتْ لِکُلِّ صَلَاةٍ أَجْزَأَهَا وَإِنْ جَمَعَتْ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ بِغُسْلٍ وَاحِدٍ أَجْزَأَهَا
علی بن حجر، شریک، شریک اس کے ہم معنی حدیث نقل کرتے ہیں امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا اس حدیث میں شریک ابویقظان سے حدیث بیان کرنے میں منفرد ہیں میں نے سوال کیا محمد بن اسماعیل بخاری سے اس حدیث کے متعلق اور میں نے کہا کہ عدی بن ثابت اپنے والد سے اور وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں عدی کے دادا کا کیا نام ہے اور نہیں جانتے تھے امام بخاری اس کا نام پھر میں نے یحیی بن معین کا قول ذکر کیا کہ ان کا نام دینار تھا تو امام بخاری نے اس کو قابل اعتماد نہیں سمجھا اور کہا ہے احمد اور اسحاق نے استحاضہ کے بارے میں کہ اگر ہر نماز کے لئے غسل کر لے تو یہ احتیاطا بہت اچھا ہے اور اگر صرف وضو کر لے تو بھی کافی ہے اور اگر ایک غسل سے دو نمازیں پڑھ لے تب بھی کافی ہے۔
Ali ibn Hajar reported a hadith of the same implication (as #126) from Sharik