جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ طلاق اور لعان کا بیان ۔ حدیث 1208

س کا خاوند فوت ہوجائے اس کی عدت

راوی: زینب بنت ابوسلمہ

قَالَتْ زَيْنَبُ فَدَخَلْتُ عَلَى زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ حِينَ تُوُفِّيَ أَخُوهَا فَدَعَتْ بِطِيبٍ فَمَسَّتْ مِنْهُ ثُمَّ قَالَتْ وَاللَّهِ مَا لِي فِي الطِّيبِ مِنْ حَاجَةٍ غَيْرَ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ تُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثِ لَيَالٍ إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا

زینب بنت ابوسلمہ فرماتی ہیں زینب بن جحش کی وفات پر میں ان کے پاس گئی انہوں نے بھی خوشبو منگوا کر لگائی پھر فرمایا اللہ کی قسم مجھے خوشبو کی ضرورت نہیں لیکن میں نے رسول اللہ سے سنا کہ کسی مومنہ عورت کے لئے میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منانا جائز نہیں صرف اپنے خاوند پر چار ماہ دس دن سوگ منائے

یہ حدیث شیئر کریں