پاگل کی طلاق
راوی: محمد بن عبدالاعلی , مروان بن معاویہ , عجلان , عکرمہ بن خالد , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی الصَّنْعَانِيُّ أَنْبَأَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ عَجْلَانَ عَنْ عِکْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ الْمَخْزُومِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُّ طَلَاقٍ جَائِزٌ إِلَّا طَلَاقَ الْمَعْتُوهِ الْمَغْلُوبِ عَلَی عَقْلِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَطَائِ بْنِ عَجْلَانَ وَعَطَائُ بْنُ عَجْلَانَ ضَعِيفٌ ذَاهِبُ الْحَدِيثِ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ أَنَّ طَلَاقَ الْمَعْتُوهِ الْمَغْلُوبِ عَلَی عَقْلِهِ لَا يَجُوزُ إِلَّا أَنْ يَکُونَ مَعْتُوهًا يُفِيقُ الْأَحْيَانَ فَيُطَلِّقُ فِي حَالِ إِفَاقَتِهِ
محمد بن عبدالاعلی، مروان بن معاویہ، عجلان، عکرمہ بن خالد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا معتوہ کی طلاق کے علاوہ ہر طلاق واقع ہو جاتی ہے اس حدیث کو ہم صرف عطاء بن عجلان کی روایت سے مرفوع جانتے ہیں اور وہ ضعیف ہیں اور حدیثیں بھول جاتے ہیں علماء کا اسی پر عمل ہے کہ دیوانے کی طلاق واقع نہیں ہوتی مگر وہ دیوانہ جسے کبھی کبھی ہوش آجاتا ہو اور وہ اسی حالت میں طلاق دے تو طلاق ہو جائے گی۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, Every divorce is permissible, except the divorce by an insane or an imbecile man.”
——————————————————————————–