پانی نہ ملنے کی صورت میں جنبی تیمم کرے
راوی: محمد بن بشار , ممود بن غیلان , ابواحمد , زبیری , سفیان , خالد حذاء , ابوقلابہ , عمرو بن بجدان , ابوذر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ بُجْدَانَ عَنْ أَبِي ذَرٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الصَّعِيدَ الطَّيِّبَ طَهُورُ الْمُسْلِمِ وَإِنْ لَمْ يَجِدْ الْمَائَ عَشْرَ سِنِينَ فَإِذَا وَجَدَ الْمَائَ فَلْيُمِسَّهُ بَشَرَتَهُ فَإِنَّ ذَلِکَ خَيْرٌ و قَالَ مَحْمُودٌ فِي حَدِيثِهِ إِنَّ الصَّعِيدَ الطَّيِّبَ وَضُوئُ الْمُسْلِمِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَعِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَکَذَا رَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ بُجْدَانَ عَنْ أَبِي ذَرٍّ وَقَدْ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي عَامِرٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ وَلَمْ يُسَمِّهِ قَالَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ قَوْلُ عَامَّةِ الْفُقَهَائِ أَنَّ الْجُنُبَ وَالْحَائِضَ إِذَا لَمْ يَجِدَا الْمَائَ تَيَمَّمَا وَصَلَّيَا وَيُرْوَی عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ کَانَ لَا يَرَی التَّيَمُّمَ لِلْجُنُبِ وَإِنْ لَمْ يَجِدْ الْمَائَ وَيُرْوَی عَنْهُ أَنَّهُ رَجَعَ عَنْ قَوْلِهِ فَقَالَ يَتَيَمَّمُ إِذَا لَمْ يَجِدْ الْمَائَ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَمَالِکٌ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ
محمد بن بشار، محمود بن غیلان، ابواحمد، زبیری، سفیان، خالد حذاء، ابوقلابہ، عمرو بن بجدان، ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ پاک مٹی مسلمان کا طہور ہے اگرچہ نہ ملے پانی دس سال تک پھر اگر پانی مل جائے تو اسے اپنے جسم سے لگائے کیونکہ یہ اس کے لئے بہتر ہے محمود نے اپنی روایت میں ( إِنَّ الصَّعِيدَ الطَّيِّبَ طَهُورُ الْمُسْلِمِ) کے الفاظ بیان کئے ہیں اس باب میں روایات مذکور ہیں امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کئی راویوں نے اسے خالد حذاء انہوں نے ابوقلابہ انہوں نے عمرو بن بجدان اور انہوں نے ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اسی طرح بیان کیا ہے یہ حدیث ایوب نے ابوقلابہ انہوں نے بنی عامر کے ایک شخص اور انہوں نے ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نقل کی ہے اور اس شخص کا نام نہیں لیا اور یہ حدیث حسن صحیح ہے تمام فقہاء کا یہی قول ہے کہ اگر جنبی اور حائضہ کو پانی نہ ملے تو تیمم کر لیں اور نماز پڑھیں ابن مسعود جنبی کے لئے تیمم کو جائز نہیں سمجھتے اگرچہ پانی نہ ملتا ہو ان سے یہ بھی روایت ہے کہ انہوں نے اس قول سے رجوع کر لیا اور فرمایا کہ اگر پانی نہ ملے تو تیمم کر لے اور یہی قول ہے سفیان ثوری مالک شافعی احمد اور اسحاق کا ۔
Sayyidina Abu Dharr (RA) narrated that Allah's Messenger (SAW) said, “Earth is a means of purifying for a Muslim even if he does not find water for ten years. Then
he finds water, he must touch it to his body (that is, obtain purity from it) and it is better for him.”