ایک یا دو گھونٹ دودھ پینے سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی
راوی: اسحاق بن موسی , مالک , عبداللہ بن ابی بکرہ , عمر , عائشہ
حَدَّثَنَا بِذَلِکَ إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ بِهَذَا وَبِهَذَا کَانَتْ عَائِشَةُ تُفْتِي وَبَعْضُ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَإِسْحَقَ و قَالَ أَحْمَدُ بِحَدِيثِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُحَرِّمُ الْمَصَّةُ وَلَا الْمَصَّتَانِ و قَالَ إِنْ ذَهَبَ ذَاهِبٌ إِلَی قَوْلِ عَائِشَةَ فِي خَمْسِ رَضَعَاتٍ فَهُوَ مَذْهَبٌ قَوِيٌّ وَجَبُنَ عَنْهُ أَنْ يَقُولَ فِيهِ شَيْئًا و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ يُحَرِّمُ قَلِيلُ الرَّضَاعِ وَکَثِيرُهُ إِذَا وَصَلَ إِلَی الْجَوْفِ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَمَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَالْأَوْزَاعِيِّ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ وَوَکِيعٍ وَأَهْلِ الْکُوفَةِ
اسحاق بن موسی، مالک، عبداللہ بن ابی بکرہ، عمر، عائشہ سے نقل کیا ہے حضرت عائشہ اور بعض ازواج مطہرات کافتوی بھی اسی پر ہے امام شافعی اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے امام احمد قائل ہیں اس حدیث کے جو مروی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہ ایک دوبار (دودھ) چوسنے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی اور یہ بھی کہا اگر کوئی حضرت عائشہ (پانچ بار دودھ چوسنے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی) کے قول کو اپنائے تو یہ بھی قوی ہے امام احمد اس مسئلے میں حکم دینے سے ڈرتے تھے بعض صحابہ کرام اور تابعین فرماتے ہیں کہ کم اور زیادہ دونوں ہی رضاعت ثابت ہو جاتی ہے بشرطیکہ دودھ پیٹ میں گیا ہو سفیان ثوری، مالک، ابن مارب، وکیع، اور اہل کوفہ کا یہی قول ہے۔