مشرک میاں بیوی میں سے ایک مسلمان ہوجائے تو؟
راوی: احمد بن منیع , ہناد , ابومعاویہ , حجاج , عمرو بن شعیب
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَهَنَّادٌ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْحَجَّاجِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَدَّ ابْنَتَهُ زَيْنَبَ عَلَی أَبِي الْعَاصِي بْنِ الرَّبِيعِ بِمَهْرٍ جَدِيدٍ وَنِکَاحٍ جَدِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ فِي إِسْنَادِهِ مَقَالٌ وَفِي الْحَدِيثِ الْآخَرِ أَيْضًا مَقَالٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ الْمَرْأَةَ إِذَا أَسْلَمَتْ قَبْلَ زَوْجِهَا ثُمَّ أَسْلَمَ زَوْجُهَا وَهِيَ فِي الْعِدَّةِ أَنَّ زَوْجَهَا أَحَقُّ بِهَا مَا کَانَتْ فِي الْعِدَّةِ وَهُوَ قَوْلُ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَالْأَوْزَاعِيِّ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ
احمد بن منیع، ہناد، ابومعاویہ، حجاج، عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی صاحبزادی حضرت زینب کو دوبارہ ابوعباس بن ربیع کے نکاح میں دیا اور نیا مہر مقرر کیا، اس حدیث کی سند میں کلام ہے اہل علم کا اس پر عمل ہے کہ اگر بیوی شوہر سے پہلے اسلام لے آئے اور اس کے بعد عورت کی عدت کے ہی دوران شوہر بھی مسلمان ہو جائے تو اس مدت میں وہی شوہر اپنی بیوی کا زیادہ مستحق ہے امام مالک بن انس، اوزاعی، شافعی، احمد، اسحاق، کا یہی قول ہے۔
lbn Shu’ayb reported from his father from his grandfather that Allah’s Messenger (SAW) returned his daughter, Sayyidah Zaynab (RA) to Sayyidina Abu Aas ibn Rabi (RA) against a fresh dower and a fresh marriage.
[Ahmed 6956, Ibn e Majah 2010]