جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 1122

حلالہ کرنے اور کرانے والا

راوی: محمود بن غیلان , ابواحمد , سفیان , ابی قیس , ہزیل , شرجیل , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي قَيْسٍ عَنْ هُزَيْلِ بْنِ شُرَحْبِيلَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُحِلَّ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو قَيْسٍ الْأَوْدِيُّ اسْمُهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَرْوَانَ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو وَغَيْرُهُمْ وَهُوَ قَوْلُ الْفُقَهَائِ مِنْ التَّابِعِينَ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَکِ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ قَالَ و سَمِعْت الْجَارُودَ بْنَ مُعَاذٍ يَذْکُرُ عَنْ وَکِيعٍ أَنَّهُ قَالَ بِهَذَا و قَالَ يَنْبَغِي أَنْ يُرْمَی بِهَذَا الْبَابِ مِنْ قَوْلِ أَصْحَابِ الرَّأْيِ قَالَ جَارُودُ قَالَ وَکِيعٌ وَقَالَ سُفْيَانُ إِذَا تَزَوَّجَ الرَّجُلُ الْمَرْأَةَ لِيُحَلِّلَهَا ثُمَّ بَدَا لَهُ أَنْ يُمْسِکَهَا فَلَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يُمْسِکَهَا حَتَّی يَتَزَوَّجَهَا بِنِکَاحٍ جَدِيدٍ

محمود بن غیلان، ابواحمد، سفیان، ابی قیس، ہزیل، شرجیل، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حلالہ کرنے اور کروانے والے پر لعنت بھیجی ہے یہ حدیث حسن صحیح ہے ابوالقیس کا نام عبدالرحمن بن ثروان ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ حدیث مختلف سندوں سے منقول ہے بعض صحابہ کرام جن میں حضرت عمر بن خطاب، عثمان بن عفان، عبداللہ بن عرمو، اور کئی دوسرے صحابہ شامل ہیں کا اس پر عمل ہے، فقہاء تابعین کا یہ قول ہے، سفیان ثوری ابن مبارک، شافعی، اور احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے میں نے جارو سے سنا کہ وکیع بھی اس کے قائل ہیں وکیع فرماتے ہیں کہ اس باب میں اہل رائے کی رائے پھینک دینے کے قابل ہے۔ وکیع کہتے ہیں کہ سفیان کے نزدیک اگر کوئی شخص کسی عورت سے اسی نیت سے نکاح کرے کہ اسے پہلے شوہر کے لئے حلال کر دے اور پھر اس کی چاہت ہو کہ وہ اسے اپنے ہی پاس رکھے تو دوسرا نکاح کرے کیونکہ پہلا نکاح صحیح نہیں۔

Muhmud ibn Ghaylan also reported this hadith. He reported from Abu Ahmad, from Sufyan, from Abu Qays, from Huzayl ibn Shurahbil who from Sayyidina Abdullah ibn Mas’ud (RA)that the Prophet cursed one who makes lawful (a woman for her first husband and one who gets it done. [Nisai 3413]

یہ حدیث شیئر کریں