جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 1119

جو کسی شخص عورت سے نکاح کرنے کے بعد اس سے صحبت سے پہلے طلاق دے دے تو کیا وہ اس کی بیٹی سے نکاح کرسکتا ہے کہ نہیں ۔

راوی: قتیبہ , ابن لہیعہ , عمر بن شعیب , عمرو بن شعیب اپنے والد

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَيُّمَا رَجُلٍ نَکَحَ امْرَأَةً فَدَخَلَ بِهَا فَلَا يَحِلُّ لَهُ نِکَاحُ ابْنَتِهَا وَإِنْ لَمْ يَکُنْ دَخَلَ بِهَا فَلْيَنْکِحْ ابْنَتَهَا وَأَيُّمَا رَجُلٍ نَکَحَ امْرَأَةً فَدَخَلَ بِهَا أَوْ لَمْ يَدْخُلْ بِهَا فَلَا يَحِلُّ لَهُ نِکَاحُ أُمِّهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَا يَصِحُّ مِنْ قِبَلِ إِسْنَادِهِ وَإِنَّمَا رَوَاهُ ابْنُ لَهِيعَةَ وَالْمُثَنَّی بْنُ الصَّبَّاحِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ وَالْمُثَنَّی بْنُ الصَّبَّاحِ وَابْنُ لَهِيعَةَ يُضَعَّفَانِ فِي الْحَدِيثِ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا إِذَا تَزَوَّجَ الرَّجُلُ امْرَأَةً ثُمَّ طَلَّقَهَا قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا حَلَّ لَهُ أَنْ يَنْکِحَ ابْنَتَهَا وَإِذَا تَزَوَّجَ الرَّجُلُ الِابْنَةَ فَطَلَّقَهَا قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا لَمْ يَحِلَّ لَهُ نِکَاحُ أُمِّهَا لِقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَی وَأُمَّهَاتُ نِسَائِکُمْ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ

قتیبہ، ابن لہیعہ، عمر بن شعیب، حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو آدمی کسی عورت سے نکاح کرے اس سے صحبت بھی کرے اس کے لئے اس عورت کی لڑکی سے نکاح کرنا جائز نہیں لیکن اگر صحبت نہ کی تو اس صورت میں اس کی بیٹی اس کے لئے حلال ہے اور اگر کوئی شخص کسی عورت سے نکاح کرلے تو اس کی ماں اس پر حرام ہو جاتی ہے خواہ اس نے صحبت کی ہو یا نہ کی ہو، امام ترمذی فرماتے ہیں کہ اس حدیث کی سند صحیح نہیں، ابن لہیعہ، مثنی بن صباح، اور وہ عمرو بن شعیب سے روایت کرتے ہیں اور ابن لہیعہ اور مثنی دونوں حدیث میں ضعیف ہیں۔ اکثر اہل علم کا اسی حدیث پر عمل ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص کسی عورت سے نکاح کرکے اس سے صحبت کئے بغیر طلاق دے دے تو اس کی بیٹی اس کے لئے حلال ہے لیکن بیوی کی ماں اس پر ہر صورت میں حرام ہے چاہے وہ اس کے ساتھ صحبت کرکے طلاق دے یا اس سے پہلے اس کی دلیل اللہ کا ارشاد ہے وَأُمَّهَاتُ نِسَائِکُمْ (ترجمہ) اور تمہاری بیویوں کی مائیں تمہارے لئے حرام ہیں۔ امام شافعی، احمد، اور اسحاق، کا بھی یہی قول ہے۔

Amr ibn Shu’ayb reported on the authority of his father who from his grandfather that the Prophet (SAW) said, “For any man who marries a woman and has sexual intercourse with her it, is not lawful to marry her daughter. But, if he has not had sexual intercourse with her then he can marry her daughter. And, as for a man who marries a woman and whether he has sexual intercourse with her or not, it is not lawful to marry her mother”.

یہ حدیث شیئر کریں