آزاد کردہ لونڈی سے نکاح کرنا
راوی: قتیبہ , ابوعوانہ , قتادہ , عبدالعزیز , انس بن مالک
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ وَعَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْتَقَ صَفِيَّةَ وَجَعَلَ عِتْقَهَا صَدَاقَهَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ صَفِيَّةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَکَرِهَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنْ يُجْعَلَ عِتْقُهَا صَدَاقَهَا حَتَّی يَجْعَلَ لَهَا مَهْرًا سِوَی الْعِتْقِ وَالْقَوْلُ الْأَوَّلُ أَصَحُّ
قتیبہ، ابوعوانہ، قتادہ، عبدالعزیز، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صفیہ کو آزاد کیا اور ان کی آزادی کو ہی ان کا مہر مقرر کیا۔ اس باب میں حضرت صفیہ سے بھی روایت ہے حضرت انس کی حدیث حسن صحیح ہے، بعض صحابہ کرام اور دوسرے حضرت کا اس پر عمل ہے امام شافعی، احمد، اور اسحاق، کا یہی قول ہے بعض علماء کے نزدیک آزادی کو مہر مقرر کرنا مکروہ ہے ان کے نزدیک آزادی کے علاوہ مہر مقرر کرنا چاہے لیکن پہلا قول زیادہ صحیح ہے۔
Sayyidina Anas ibn Maalik reported that Allah’s Messenger (SAW) set free (Sayyidah) Safiyah and made her freedom her dower.
[Ahmed 12839, Muslim 1365, Abu Dawud 2054, Nisai 3339, Ibn e Majah 1957]
——————————————————————————–